وزیر اعلیٰ نتیش کمار (فائل فوٹو)
بہار کی سیاست: بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار انڈیا الائنس کی حالیہ میٹنگ کے بعد کافی خبروں میں ہیں۔ انہوں نے اپنی پارٹی جنتا دل یونائیٹڈ کی کمان اپنے ہاتھ میں لے لی ہے۔ اس کے علاوہ للن سنگھ کا قد بھی کم کر دیا گیا ہے۔ نتیش کمار کی اس بے چینی کے درمیان اب بی جے پی لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سشیل کمار مودی نے آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ سشیل مودی نے کہا ہے کہ وہ وزیر اعظم کے عہدے کا امیدوار بننے کی بات کر رہے تھے لیکن اب انہیں انڈیا الائنس کے کنوینر کے عہدے سے ہی مطمئن ہونا پڑے گا جس کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی ہے۔
بہار کے سابق ڈپٹی سی ایم رہتے ہوئے سشیل کمار مودی نے نتیش کمار کے ساتھ طویل عرصے تک کام کیا۔ یہی نہیں سشیل کمار مودی اور نتیش ایک دوسرے کے بہت قریب تھے، لیکن اب سشیل مودی بھی ایک اوٹ پٹانگ سیاست دان کی طرح نتیش پر حملہ آور ہیں۔ سشیل کمار مودی نے کہا ہے کہ نتیش کو وزیر اعظم کا امیدوار بننا تھا، لیکن اب وہ انڈیا اتحاد کے صرف منشی بن کر رہ گئے ہیں۔
نتیش کی نہیں ہے کوئی حیثیت
نتیش کمار پر حملہ کرتے ہوئے سشیل کمار مودی نے کہا ہے کہ کوآرڈینیٹر کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی ہے۔ اس کا کام صرف منشی کا ہوتا ہے۔ کیا وہ ممتا/سی پی ایم، کیجریوال/کانگریس، کانگریس/سی پی ایم سے سمجھوتہ کر پائیں گے؟ نتیش کمار کانگریس کو بلیک میل کر رہے ہیں کہ مجھے کنوینر بنایا جائے ورنہ میں بی جے پی کے ساتھ چلا جاؤں گا۔ سشیل کمار مودی نے کہا کہ ایسی باتیں کہہ کر یہ لوگ ہندوؤں کو بھڑکانا چاہتے ہیں اور مسلمانوں کو خوش کرنا چاہتے ہیں۔ عدالت کی ہدایت پر رام مندر بن رہا ہے، آپ ہندوؤں کی آستھہ کو ٹھیس نہ پہنچائیں۔
تیجسوی یادو پر زوردار حملہ
سشیل کمار مودی نے کہا ہے کہ تیجسوی یادو نے ایک لاکھ لوگوں کو بھی روزگار نہیں دیا؟ نوکری اور مندر دونوں اہم ہیں۔ اگر ایسا ہے تو نتیش کمار پنورا دھام کیوں گئے؟ تیجسوی تو وزیر سیاحت ہونے کے باوجود اپنی وزارت کے پروگرام میں نہیں گئے؟ ان کو دھرم پوجا پاٹھ سے کوئی تعلق نہیں، 22 جنوری کے پروگرام کی مخالفت کرنے والوں کو عوام الیکشن میں سبق سکھائے گی۔
بھارت ایکسپریس۔