یوپی ایس ٹی ایف نے رام مندر کوبم سے اڑانے اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کوجان سے مارنے کی دھمکی دینے والے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ملزمین کی شناخت تہار سنگھ ساکن گاوں وشمبھر پور، گونڈہ اور اوم پرکاش مشرا ساکن گاوں بامڈیرا، گونڈہ کے طور پر کی گئی ہے۔ حالانکہ ملزم نے خود کو زبیر خان بتا کر دھمکیاں دی تھیں۔ ملزمان کے قبضے سے متعدد موبائل فون اور دیگر سامان برآمد ہوا ہے۔قابل ذکر ہے کہ عالم باغ کے رہنے والے بھارتیہ کسان منچ کے قومی صدر دیویندر تیواری کو 27 دسمبر کی شام 7.37 بجے بھیجے گئے میل میں شری رام مندر اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی تھی۔اس کے علاوہ کسی نامعلوم شخص نے ڈائل 112 پر کال کرکے شری رام مندر اور وزیر اعلیٰ کو بم سے اڑانے کی دھمکی بھی دی تھی۔ اس سلسلے میں ڈی سی پی ایسٹ نے بتایا کہ مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
Tahar Singh and Om Prakash Mishra used mail ID alamansarikhan608@gmail.com & zubairkhanisi199@gmail.com to send a life threat to UP CM Yogi Adityanath, STF ADG Amitabh Yash and Devendra Tiwari (in yellow T-shirt). They also threatened to blow Ram Mandir. The duo has sent threat… pic.twitter.com/YJ6CYXQF4k
— Piyush Rai (@Benarasiyaa) January 4, 2024
عالم باغ کے رہنے والے بھارتیہ کسان منچ کے قومی صدر دیویندر کمار تیواری نے یو پی 112کو ایکس پرٹیگ کرکے ایک پوسٹ کی تھی۔ دعویٰ کیا گیا تھا کہ 27 دسمبر کو زبیر خان نامی شخص نے ان کی ای میل پر دھمکی آمیز میل بھیجی تھی۔ دھمکی دی گئی ہے کہ وہ اسے، شری رام مندر، سی ایم یوگی اور ایس ٹی ایف چیف کو بم سے اڑا دیں گے۔ اس پوسٹ کا نوٹس لیتے ہوئے یوپی 112 کے انسپکٹر نے 28 دسمبر کو سوشانت گالف سٹی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
ایس ٹی ایف کے ڈپٹی ایس پی پرمیش کمار شکلا نے بتایا کہ گونڈہ کے رہائشی تہار سنگھ اور اوم پرکاش مشرا کو اس معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ دیویندر تیواری سیکورٹی چاہتے تھے۔ اس لیے اس نے سازش کے تحت خود کو ایک دھمکی آمیز ای میل بھیجی۔ شری رام مندر، سی ایم یوگی اور ایس ٹی ایف چیف کو شامل کیا گیا تاکہ اسے میڈیا میں کوریج مل سکے۔ ڈپٹی ایس پی نے بتایا کہ دیویندر اور دیگر دو کی تلاش جاری ہے۔ جلد ہی اسے بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔ دیویندر این جی او گاؤ سیوا پریشد بھی چلاتے ہیں۔
دیویندر کے عالم باغ کے پتے پر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیرا میڈیکل سائنسز کے نام سے ایک کالج ہے۔ تہار سنگھ کالج کے سوشل میڈیا کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ اوم پرکاش دیویندر کے پی اے ہیں۔ دیویندر کے اصرار پر دونوں نے اپنے ہی پیسوں سے ناکہ میں واقع امان موبائل سنٹر سے دو موبائل اور سم خریدے۔ سم میں تہار سنگھ کی آئی ڈی استعمال کی گئی۔ اس پر ای میل آئی ڈی بنائی گئی۔ اس کے بعد دیویندر کو ایک ای میل بھیجا گیا، جس کا اسکرین شاٹ تہار سنگھ نے 19 دسمبر کو واٹس ایپ پر دیویندر کو بھیجا تھا۔ واضح رہے کہ یہ سازش کافی عرصے سے جاری تھی۔ایس ٹی ایف کے مطابق ای میل بھیجنے کے بعد دیویندر نے موبائل کو جلا کر تباہ کر دیا تھا۔ لیکن موبائل نمبر کو ٹریس کرنے کے ساتھ ساتھ ایس ٹی ایف نے آئی پی ایڈریس کا بھی پتہ لگایا تھا، جس کے ذریعے ایس ٹی ایف دیویندر کے دفتر پہنچی۔ کیونکہ اسی دفتر کا وائی فائی ای میلنگ کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ اس طرح ساری سازش بے نقاب ہو گئی۔
گزشتہ ایک سال میں دیویندر نے مختلف تھانوں میں ایف آئی آر درج کرائی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ انہیں تین سے چار مرتبہ دھمکیاں ملی ہیں۔ کسی بھی معاملے میں تفتیش نہیں ہوئی۔ معاملہ بھی زور نہیں پکڑ سکا۔ اس لیے اس بار انہوں نے شری رام مندر کے ساتھ سی ایم اور ایس ٹی ایف چیف کا نام بھی شامل کیا۔ لیکن، اس بار وہ خود پکڑے گئے۔ کیس میں ماحول خراب کرنے، جعلی دستاویزات تیار کرنے، سازش رچنے اور شواہد کو تباہ کرنے کی دفعات میں اضافہ کیا گیا ہے۔ایس ٹی ایف کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم نے دو ای میل آئی ڈیز کا استعمال کیا۔ ایک آئی ڈی عالم انصاری خان اور دوسری زبیر خان کے نام پر تھی۔ دونوں ای میل ایک ہی موبائل پر بنائے گئے تھے اور دیویندر کے دفتر کے وائی فائی سے انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کی گئی تھی۔ 15 دسمبر کو عالم باغ تھانے میں درج کیا گیا مقدمہ بھی سامنے آگیا۔ وہ میل بھی دیویندر کے کہنے پرہی ان دونوں نے کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔