بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد
Rahul Gandhi Disqualified News: گجرات کی سورت کورٹ سے مجرمانہ ہتک عزت کے معاملے میں سزا ملنے کے بعد راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم ہوگئی ہے۔ اس کے بعد سے کانگریس اور بی جے پی آمنے سامنے ہیں۔ پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ ہونے کے بعد ہفتہ کے روز راہل گاندھی پہلی بار میڈیا کے سامنے آئے۔ انہوں نے اس دوران مرکزی حکومت اور گوتم اڈانی پر کئی الزام عائد کئے۔ اس کے بعد بی جے پی نے راہل گاندھی پر پلٹ وار کرتے ہوئے جم کر تنقید کی ہے۔
بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد نے بہار کے پٹنہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی نے پسماندہ طبقات کی توہین کی تھی۔ یہ کہتے ہوئے کہ یہ سارے مودی چور کیوں ہوتے ہیں؟ تنقید کا مطلب گالی دینا نہیں ہوتا۔ راہل گاندھی کو 2019 میں دیئے گئے ان کے ایک بیان پر سزا ہوئی ہے۔ روی شنکر پرساد نے مزید کہا کہ آج اپنی پریس کانفرنس میں راہل گاندھی نے کہا کہ میں سوچ سمجھ کر بولتا ہوں تو راہل گاندھی 2019 میں جو بولے تھے، وہ سوچ سمجھ کر بولے تھے۔ جب انہوں نے پسماندہ طبقات کی توہین کی تھی۔
روی شنکر پرساد نے مزید کہا کہ بی جے پی یہ مانتی ہے کہ راہل گاندھی نے جان بوجھ کر پسماندہ طبقات کی توہین کی اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ بی جے پی لیڈر نے راہل گاندھی پر بیرون ملک میں جاکرجھوٹ بولنے کا الزام لگایا۔ آج راہل گاندھی نے پھر جھوٹ بولا کہ میں نے لندن میں کچھ نہیں کہا تھا۔ راہل گاندھی نے لندن میں کہا تھا کہ ہندوستان میں جمہوریت کمزور ہو رہی ہے اور یوروپین ممالک دھیان نہیں دے رہے ہیں۔
اس سے پہلے راہل گاندھی نے آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے دفترمیں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا ہندوستان کی جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے، اس کی روز نئی نئی مثالیں مل رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ’اڈانی جی کی شیل کمپنی ہیں، اس میں 20 ہزارکروڑروپے کسی نے سرمایہ کاری کی، اڈانی جی کا پیسہ نہیں ہے، پیسہ کسی اورکا ہے، سوال یہ ہے کہ یہ 20 ہزارکروڑروپئے کس کے ہیں۔ میں نے پارلیمنٹ میں پروف (ثبوت) لے کر، میڈیا رپورٹس سے نکالی، اڈانی اور مودی جی کے رشتے کے بارے میں تفصیل سے بولا۔ یہ رشتہ نیا نہیں ہے، رشتہ پرانا ہے۔ میں نے اس کو لے کر سوال پوچھا۔‘
’میں سوال پوچھنا بند نہیں کروں گا‘
راہل گاندھی نے کہا، ‘میں کسی چیز سے نہیں ڈرتا ہوں، آپ مجھے جیل میں ڈال کر نہیں ڈراسکتے، یہ میری تاریخ نہیں ہے… میں ہندوستان کے لئے لڑتا رہوں گا۔ پارلیمنٹ میں مجھے بولنے نہیں دیا گیا، میں نے پارلیمنٹ کے اسپیکر کو خط بھی لکھا، لیکن کوئی جواب نہیں آیا۔‘ راہل گاندھی نے کہا کہ پارلیمنٹ سے میری تقریر کو ہٹایا گیا، لیکن میں سوال پوچھنا بند نہیں کروں گا۔