بلقیس بانو معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا سیاسی لیڈران نے خیرمقدم کیا ہے۔
Priyanka Gandhi and Asaduddin Owaisi Reaction on Bilkis Bano Verdict: بلقیس بانو کے قصورواروں کی وقت سے پہلے رہائی کے معاملے میں سپریم کورٹ نے پیر کے روزبڑا فیصلہ سنایا۔ جسٹس بی وی ناگرتنا اورجسٹس اجول بھوئیاں کی بینچ نے قصورواروں کی سزا معافی سے متعلق گجرات حکومت کے حکم کو منسوخ کردیا۔ اس درمیان فیصلے کا آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی، کانگریس لیڈرپرینکا گاندھی اورسی پی آئی-ایم لیڈر برندا کرات اوررکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے خیرمقدم کیا ہے۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ آنے والے دنوں میں کوئی بھی حکومت کسی زانی کو ایسے نہیں چھوڑے گی۔ نریندرمودی حکومت کو بلقیس بانو سے معافی مانگنی چاہئے۔ بی جے پی نے قصورواروں کو چھوڑا تھا۔ بلقیس بانو کو انصاف ملے گا۔ اب بلڈوزر والی پالیسی کہاں گئی؟ بی جے پی زانیوں اورآبروریزی کرنے والوں کی مدد کر رہی تھی۔ اس کی ناری شکتی کی بات جملے بازی ہے۔
بہادری کے ساتھ لڑائی لڑنے کے لئے بلقیس بانو کو مبارکباد: پرینکا گاندھی
کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے کہا کہ آخر انصاف کی جیت ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ نے گجرات فسادات کے دوران اجتماعی آبروریزی کی شکاربلقیس بانو کے ملزمین کی رہائی منسوخ کردی ہے۔ اس حکم سے بی جے پی کی خواتین مخالف پالیسیوں پرپڑا ہوا پردہ ہٹ گیا ہے۔ اس حکم کے بعد عوام کا انصاف کے سسٹم پراعتماد مزید مضبوط ہوگا۔ بہادری کے ساتھ اپنی لڑائی کو جاری رکھنے کے لئے بلقیس بانو کو مبارکباد۔
بلقیس بانو معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی: عمران پرتاپ گڑھی
کانگریس لیڈر اورراجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ بلقیس بانو معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہے، گجرات کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ آبروریزی کرنے والوں کو رہا کرنے کے فیصلے کو پلٹنے کے فیصلے کا استقبال کیا ہے۔ ملک کی بیٹیوں کو انصاف کی امید عدالت سے ہی بچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عصمت ریزی کرنے والے (ریپسٹ) پھر جیل جائیں گ، یہ فیصلہ حکومت کے لئے شرمناک ہے۔
کانگریس نے کیا خیرمقدم
کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بلقیس بانو معاملے میں قصورواروں کو سزا ملیں ملی چھوٹ کو منسوخ کردیا ہے۔ کانگریس اس کا خیرمقدم کرتی ہے۔ ایک پارٹی نے ملزمین کا پھولوں سے استقبال کیا تھا۔ وہ بے حد مایوس کرنے والا لمحہ تھا۔ سپریم کورٹ کا بہت بہتر شکریہ۔
برندا کرات نے کہی بڑی بات
سی پی آئی-ایم لیڈربرندا کرات نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا ہم استقبال کرتے ہیں۔ یہ بہت اہم فیصلہ ہے۔ گجرات حکومت نے اس پٹیشن کی حمایت کی اور پیروی کی۔ وزارت داخلہ نے بھی اس کی مکمل حمایت کی۔ مرکزی حکومت اورگجرات حکومت دونوں سپریم کورٹ کے اس فیصلے میں قصوروارہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ فراڈ ہے، ڈاکیومنٹ فراڈ (دستاویزی دھوکہ) ہے، کیا یہ مرکزی حکومت اورسالسٹرجنرل کو معلوم نہیں تھا اورجوبھی اس کا قصوروار ہو، جلد ازجلد جیل کے سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہئے۔
قانون کی حکمرانی برقرار رکھی جائے: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ گجرات حکومت فیصلے لینے کے لئے اہل حکومت نہیں ہے۔ اس کے ساتھ سپریم کورٹ کا 2022 کا فیصلہ بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔ اس میں گجرات حکومت کو ایک مناسب حکومت قراردیا گیا اوریہ بھی کہا گیا کہ وہ 1992 کی پالیسی پرغورکرے۔ گجرات حکومت مجرموں کورہا کرنے کی مجازنہیں ہے۔ مہاراشٹرحکومت رہائی دینے کی اہل حکومت ہے۔ عدالت نے تمام 11 مجرموں کو دوہفتوں کے اندرخودسپردگی کرنے کوکہا ہے۔ ساتھ ہی عدالت کا کہنا ہے کہ قانون کی حکمرانی برقراررکھی جائے۔