بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر
Sanatana Dharma Row: ملک کی سیاست میں مذہب پر تبصرہ کرنے کا ٹرینڈ بڑھ گیا ہے۔ سب سے پہلے، ادے نیدھی اسٹالن نے سناتن دھرم کا موازنہ ڈینگو اور ملیریا جیسی بیماری سے کیا، تو ان کی اپنی پارٹی کے لیڈر ڈی راجہ نے اسے ایڈز کہا۔ آر جے ڈی لیڈر جگدانند بھی پیچھے نہیں رہے۔ انہوں نے سناتن دھرم کو برا اور اچھا بھی کہا۔ اب سناتن دھرم تنازعہ میں بہار کے وزیر تعلیم کی بھی انٹری ہو گئی ہے۔
ہندو مذہبی کتابوں میں ملا ہے پوٹاشیم سائینائیڈ: چندر شیکھر
بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر یادو نے سناتن دھرم کا موازنہ مہلک پوٹاشیم سائینائیڈ سے کیا ہے۔ اس سے پہلے بھی وہ رام چرت مانس پر متنازعہ بیان دے چکے ہیں۔ درحقیقت یوم ہندی پر منعقد پروگرام کے دوران چندر شیکھر نے کہا کہ اگر آپ پچپن قسم کے پکوان پیش کریں گے اور اس میں پوٹاشیم سائنائیڈ ملا دیں گے تو کیا ہوگا، ہندو مذہبی کتابوں کا بھی یہی حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے رام چرت مانس پر اعتراض ہے اور میں زندگی بھر اس کی مخالفت کروں گا۔ اتنا ہی نہیں وزیر تعلیم نے کہا کہ جب تک گٹر میں گرنے والوں کی ذاتیں نہیں بدلی جاتیں تب تک اس ملک میں ریزرویشن اور ذات پات کی مردم شماری کی ضرورت رہے گی۔
ادے نیڈھی اسٹالن اور جگدانند نے کیا کہا؟
آپ کو بتا دیں کہ چنئی میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے تمل ناڈو حکومت میں کھیل اور نوجوانوں کے امور کے وزیر ادے نیڈھی اسٹالن نے سناتن دھرم پر سخت تنقید کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ سناتن دھرم ڈینگو، ملیریا اور بخار کی طرح ہے۔ اسے جڑوں سے ختم کرنے کی بات کی تھی۔ اس کے بعد سے اس معاملے کو لے کر تنازعہ گہرا ہوتا جا رہا ہے۔
وہیں لالو کے خاص لیڈر جگدانند نے کہا تھا کہ ‘جو لوگ تلک لگا کر گھومتے ہیں، انہیں لوگوں نے ہندوستان کو غلام بنایا ہے’۔ جگدانند سنگھ نے کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ بات آر جے ڈی کے پروگرام میں اپنے ساتھیوں سے کہی تھی، سب جانتے ہیں کہ میں نے کیا کہا۔ اسے دوبارہ دہرانے کی ضرورت نہیں۔
بھارت ایکسپریس۔