سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کو ڈونگر پور معاملے میں ضمانت مل گئی ہے۔
Azam Khan Bail News: سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیراعظم خان کو الہ آباد ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے اعظم خان کی ضمانت منسوخ کرنے والی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کردیا ہے۔ اترپردیش حکومت نے 13 معاملوں میں اعظم خان کی ضمانت منسوخ کرنے سے متعلق ایک عرضی داخل کی تھی، جسے عدالت نے خارج کردیا ہے۔ لمبے وقت کے بعد اعظم خان کے لئے راحت والی خبر سامنے آئی ہے۔
عدالت نے عرضی خارج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے سامنے یہ متبادل کھلا ہوا ہے، جس عدالت نے اعظم خان کو ضمانت دی ہے، اسی عدالت کے پاس ضمانت منسوخ کرانے کے لئے عرضی داخل کریں۔ یہ حکم جسٹس ڈی کے سنگھ نے دیا ہے۔
کسانوں کی زمین پر قبضہ کرنے سے متعلق درج ہوا تھا مقدمہ
دراصل، ریاستی حکومت کی طرف سے اعظم خان کو 11 مقدمہ میں ملی ضمانت منسوخ کرنے کے لئے یہ عرضی داخل کی گئی تھی۔ یہ سبھی مقدمے جوہر یونیورسٹی کے لئے کسانوں کی زمین پرقبضہ کرنے کے معاملے میں رام پور کے عظیم نگر تھانے میں درج کرائے گئے تھے۔ کچھ دن قبل رامپور کی عدالت نے 11 معاملوں میں اعظم خان کی ضمانت منظور کرلی تھی۔
ریاستی حکومت کی طرف سے داخل کی گئی تھی یہ عرضی
ضمانت منسوخ کرنے کے لئے ریاست کی یوگی حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ نے اعظم خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے طویل مجرمانہ تاریخ پر غور نہیں کیا۔ جبکہ اعظم خان کی طرف سے سینئر وکیل نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ نے مجرمانہ تاریخ سمیت سبھی ثبوتوں پرغور کرنے کے بعد ہی ضمانت منظور کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: UP Politics: عتیق احمد کے قریبی لوگوں پر بلڈوزر کارروائی پر سماجوادی رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمٰن برق نے اٹھایا سوال
نچلی میں جاسکتی ہے حکومت
جسٹس دنیش کمار سنگھ نے کہا، ‘عدالت کا خیال ہے کہ اگر ریاستی حکومت کو لگتا ہے کہ اعظم خان کی مجرمانہ تاریخ کو نچلی عدالت کے نوٹس میں لائے جانے کے باوجود ٹرائل کورٹ نے اس پر غور نہیں کیا ہے، تو ریاستی حکومت اس عدالت کے سامنے درخواست کرسکتا ہے،جس نے ضمانت دی ہے۔’ الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا، ‘اگر ملزم مدعا علیہ مقدمے میں تعاون نہیں کر رہا ہے اور ضمانت کے ضوابط اور شرائط کی خلاف ورزی کر رہا ہے تو ریاست کے پاس درخواست داخل کرنے کے لئے قانون کے مطابق آزادی ہے۔’