بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو میں سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید کی شرکت
بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کی اردو ٹیم کی جانب سے قومی دارالحکومت دہلی میں اردو صحافت پر مبنی ‘بزمِ صحافت’ اردو کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام میں صحافت، تعلیم اور سیاست سے وابستہ کئی نامور شخصیات نے شرکت کی۔ اس پروگرام میں سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے بھی شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے بہت سی اہم باتیں کہیں۔کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اردو کی بات کریں گے۔ یہ کسی ایک زبان کا مسئلہ نہیں ہےبلکہ ملکی مسئلہ ہے۔ کبھی ٹائم میگزین کے ذریعے بڑا لیڈر تیار ہوتا تھا۔ ایک وقت تھا جب ٹائم میگزین کا غلبہ تھا۔ آج کے دور میں مغربی تہذیب میں دیکھا جاتا ہے کہ وہاں لیڈر بنائے جاتے ہیں۔ لیڈر عوام اور میڈیا کی مدد سے بنتے ہیں۔ یہ ایک روایت ہے جو صدیوں سے چلی آ رہی ہے۔ اس میں عوام کے ساتھ میڈیا کا بھی بڑا کردار ہے۔
سلمان خورشید نے پی ایم مودی کی تعریف کی
سابق مرکزی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہم میں سے کتنے ایسے ہیں جو نئی نسل کے لیے نئے لیڈر پیدا کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پی ایم مودی کی تعریف کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا کہ کوئی میڈیا ادارہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ انہوں نے مودی کو بنایا ہے، پی ایم مودی نے خود کوبنایا ہے۔ چاہے آپ اس کے حامی ہوں یا ان کے خیالات سے متفق نہ ہوں، لیکن یہ بات ماننی چاہیے انہوں نے خود کو بنایا اور تیار کیا ہے۔
جھوٹی خبروں سے بچنے کی ضرورت ہے
انڈیا اسلاملک کلچرل سینٹر کے صدر سلمان خورشید نے کہا کہ آج میڈیا کو سپورٹ کی ضرورت ہے تاکہ وہ صاف ذہن کے ساتھ خبریں لکھ سکے۔ آج کے دور میں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا میڈیا میں آنے والی خبریں واقعی غیرجانبدار ہوتی ہیں۔ میڈیا میں کام کرنے والے ان لوگوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جو اس میں سب سے نچلے درجے پر ہیں۔ آج کے دور میں فرضی خبروں سے بچنے کی ضرورت ہے۔ فرضی خبریں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں میں صحافیوں کے لیے بہت کام کیا گیا۔سلمان خورشید نے کہا کہ جمہوریت میں میڈیا کا بڑا کردار ہے۔ جب بھی صحافت سے متعلق قوانین بنائے جاتے ہیں تو اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ سب کچھ میڈیا کے ہاتھ میں نہ آجائے۔ میڈیا ہاؤس کو آزاد رکھنے کے لیے اسے انڈسٹری سے الگ رکھنا ہو گا۔ صنعت، میڈیا اور کاروبار اکٹھے ہو جائیں تو جمہوریت کے لیے بڑا خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔