ٹائیکون میگزین کے کور پیج پر بھارت ایکسپریس کے چیئرمین اوپیندر رائے کو جگہ ملی ہے۔
دنیا کے کئی ممالک میں پڑھے جانے والے ٹائیکون میگزین نے اپنے کور پیج پرملک و بیرون ملک کی تمام مشہورشخصیات کو جگہ دی ہے۔ جس میں اب بھارت ایکسپریس نیوزنیٹ ورک کے چیئرمین، ایم ڈی اورایڈیٹراِن چیف اوپیندررائے کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔ میگزین نے اوپیندررائے کو اپنے کورپیج پر جگہ دی ہے۔ اس سے قبل میگزین کے کور پیج پر تجربہ کار فلمی فنکاروں انوپم کھیر، شیکھرسمن، فلم اداکارہ ایشا گپتا اورڈینیوب گروپ کے بانی رضوان ساجن کو جگہ دی گئی ہے۔
’موسٹ امپیکٹ فل جرنلسٹ ان الیکٹرانک اینڈ سوشل میڈیا‘ ایوارڈ سے سرفراز
بھارت ایکسپریس کے چیئرمین، ایم ڈی اورایڈیٹراِن چیف اوپیندررائے کو ٹائیکون گلوبل میگزین کی جانب سے بدھ کی شام لی میریڈین ہوٹل، دہلی میں منعقدہ ٹائیکون گلوبل گورننس اینڈ بزنس ایوارڈ تقریب میں ‘موسٹ امپیکٹ فل جرنلسٹ ان الیکٹرانک اینڈ سوشل میڈیا’ کے ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ ایوارڈ تقریب میں بھارت ایکسپریس کے چیئرمین نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس پروگرام میں مرکزی وزیررام داس اٹھاولے اورمرکزی وزیرایس پی سنگھ بگھیل سمیت کئی دیگرمشہورشخصیات موجود تھیں۔
کئی ممالک میں پہنچ چکا ہے ٹائیکون میگزین
ٹائیکون گلوبل میگزین دنیا کے کئی ممالک میں شائع ہوتا ہے۔ سبسکرپشن پرمبنی ٹائیکون میگزین دنیا کے بہت سے ممالک میں شائع ہوتا ہے۔ جس میں بھارت، امریکہ، آسٹریلیا، دبئی اور سنگاپورجیسے ممالک شامل ہیں۔ ٹائیکون میگزین نے نہ صرف ملک بلکہ بیرون ملک بھی مشہور شخصیات کو کورپیج کا چہرہ بنایا ہے، جس میں آرایس جی گروپ آف کمپنیزکے مالک بلویندر ساہنی، کنگ آف لیدرکہلانے والے مائیکل لومبارڈ کا نام شامل ہے۔
ایوارڈ اورشہرت ملنے کے بعد عام آدمی کا خوش ہونا ضروری ہے: اوپیندر رائے
وہیں دوسری جانب، ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد بھارت ایکسپریس کے چیئرمین اوپیندررائے نے پروگرام سے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جب ہم ایوارڈزحاصل کرتے ہیں، شہرت ملتی ہے توایسے وقت میں عام انسان کا خوش ہونا فطری ہے۔ اس کے مداحوں کے لئے بھی خوش ہونا لازمی ہے، لیکن آج میں ان لوگوں کے بارے میں بات کروں گا، جنہیں زندگی میں کبھی ایوارڈ نہیں ملتا اورنہ ہی وہ خود کو کبھی جیتا ہوا محسوس کرتے ہیں۔ یا ان کی زندگی میں کبھی ان کی جھولی میں جیت نہیں ملتی ہے۔ آج کا میرا خطاب صرف ان کو ہی وقف ہے۔
سینئر صحافی اوپیندر رائے نے کہا، ”دنیا میں ایک بہت ہی انوکھا واقعہ ہے کہ جیتنا ہرکوئی چاہتا ہے اوریہی وہ نفسیات ہے کہ جوطاقتورہوتا ہے وہی جیت جاتا ہے، جوق ہوتا ہے، وہ جیت جاتا ہے۔ لیکن بہت گہرائی میں جائیں توایک بہت ہی انوکھا واقعہ پیش آتا ہے کہ جوجیتا ہوا ہوتا ہے، طاقتورہوتا ہے، وہ بھی ایک دن ہار جاتا ہے۔ جوہارا ہوا رہتا ہے، وہ تو ہارتا ہی ہے۔ آخرمیں اس ہارکے پیچھے، اس جیت کے پیچھے، ان کامیابیوں کے پیچھے، میں جو بات میں کہنے جا رہا ہوں، اپنی بات ان کو وقف کرنے جا رہا ہوں، جن کے حصے میں کبھی جیت نہیں آئی۔“
”کہیں نہ کہیں ہارنے کا امکان جڑا ہوا ہے، تبھی ہم جیتنا چاہتے ہیں“
بھارت ایکسپریس کے چیئرمین نے اپنے خطاب میں مزید کہا، ”ایسا بھی کوئی نہیں ہے، جو جیتنا نہ چاہتا ہو، لیکن جیتنے کی خواہش کے باوجود بھی وہ ہارجاتا ہے اورکیوں ہارجاتا ہے؟ اس کے پیچھے بھی ایک چھوٹی سی وجہ ہے۔ جس وقت ہم جیتنا چاہتے ہیں، کہیں نہ کہیں ہارکے ڈرسے ڈرے ہوئے ہیں۔ کہیں نہ کہیں ہار کا امکان جڑا ہوا ہے، تبھی ہم جیتنا چاہتے ہیں۔“
‘‘ایوارڈ حاصل کرنا ایک کامیابی ضرور ہے، لیکن اس سے ذمہ داری بڑھا دیتی ہے’’
بھارت ایکسپریس۔