Bharat Express

Delhi Police advised not to use WhatsApp: جی 20 سربراہی اجلاس سے قبل دہلی پولیس نے واٹس ایپ استعمال نہ کرنے کی دی صلاح کیوں، آخر سندیش ایپ کیوں اپنایا؟    

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک سیکیورٹی اور ٹریفک آپریشنز میں شامل پولیس اہلکار واٹس ایپ گروپس استعمال کر رہے تھے۔ انہوں نے اپنے اپنے زون کے پولیس اہلکاروں کو اس گروپ میں شامل کیا تھا۔

جی 20 سربراہی اجلاس سے قبل دہلی پولیس نے واٹس ایپ استعمال نہ کرنے کی دی صلاح کیوں، آخر سندیش ایپ کیوں اپنایا؟    

Delhi Police advised not to use WhatsApp: دارالحکومت دہلی میں منعقد ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں صرف چار دن  باقی رہ گئے ہیں۔ سکیورٹی سے لے کر آمدورفت تک کے تمام انتظامات کر لیے گئے ہیں۔ ریہرسل بھی کئی بار کی جا چکی ہے۔ ایسے میں اب پولیس کی ترجیح سیکیورٹی سے متعلق تمام معلومات کو خفیہ رکھنا ہے تاکہ اس کا غلط استعمال نہ ہوسکے۔ اس کے لیے پولیس نے واٹس ایپ کے بجائے این آئی سی کی بنائی ہوئی سندیش ایپ (Sandes App)کو اپنایا ہے۔ اگلے احکامات تک انسپکٹر سے لے کر سینئر افسران تک سبھی اس ایپ کو باہمی پیغامات بھیجنے کے لیے استعمال کریں گے۔

واٹس ایپ کا استعمال نہ کریں

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک سیکیورٹی اور ٹریفک آپریشنز میں شامل پولیس اہلکار واٹس ایپ گروپس استعمال کر رہے تھے ۔ انہوں نے اپنے اپنے زون کے پولیس اہلکاروں کو اس گروپ میں شامل کیا تھا۔ وہ انہیں گروپ میں ہی میسج بھیج کر تیاریوں سے متعلق معلومات دے رہے تھے ۔لیکن حال ہی میں پولیس ہیڈ کوارٹر سے تمام افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس پروگرام سے متعلق معلومات ایک دوسرے کو بھیجنے کے لیے واٹس ایپ کا استعمال نہ کریں۔ اس میں جی ٹوئنٹی سے متعلق تیاریوں سے متعلق کوئی بھی پیغام پوسٹ کرنے پر پابندی ہے۔ اس کے بجائے، انسپکٹرز اور ان سے سینئر افسران کو سندیش ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے  کو کہا گیا ہے ۔

ایپ کے ذریعے سینئر افسران کو بھی ایک دوسرے سے جوڑا گیا ہے

ہر زون کے جوائنٹ کمشنر، ایڈیشنل کمشنر، ڈی سی پی، اے سی پی اور انسپکٹر اس ایپ میں جڑے ہوئے ہیں۔ ہر زون کاعلیحدہ گروپ سندیش بنایا گیا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے سینئر افسران کو بھی ایک دوسرے سے جوڑا گیا ہے۔ اس کا آفیشل نمبر اس گروپ میں شامل کر دیا گیا ہے۔ عہدیداروں کا ماننا ہے کہ اس سے سیکورٹی، راستوں، ہوٹلوں، تقریب کے مقامات وغیرہ کے بارے میں معلومات محکمہ سے باہر نہیں جائیں گی۔ یہ دستاویزات کانسٹیبل سے لے کر سب انسپکٹر تک کے پولیس اہلکاروں کے پاس نہیں جائیں گی۔

بھارت ایکسپریس

Also Read