Digvijaya Singh says bail becomes exception for Muslims: کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ نے منگل کو سپریم کورٹ اور آر ایس ایس کو نشانہ بنایا۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے سابق ریسرچ اسکالر عمر خالد سمیت جیل میں بند کچھ کارکنوں کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب متاثرہ فریق مسلمان ہو تو ضمانت ایک ‘استثنیٰ’ بن جاتی ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے اس تبصرہ کا بھی حوالہ دیا کہ ‘ضمانت ایک قاعدہ ہے اور جیل ایک استثناء ہے، پھر کیا وجہ ہے کہ مسلمانوں کے لیے ضمانت ایک استثناء بن جاتی ہے؟’
ہندوستان میں مسلمانوں کو نشانہ بناتی ہے آر ایس ایس
شہری حقوق کے تحفظ کے لیے ایسوسی ایشن (APCR) کے ذریعہ 2019-20 میں شہریت مخالف ترمیمی قانون (CAA) – نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (NRC) کے احتجاج سے وابستہ کئی کارکنوں کی گرفتاری کے چار سال کے موقع پر منعقدہ ایک گروپ ڈسکشن میں سنگھ نے سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس نے ہندوستان میں مسلمانوں کو اسی طرح نشانہ بنایا ہے جس طرح ہٹلر کے دور میں جرمنی میں یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
آر ایس ایس آئین کو نہیں مانتی
جیل میں بند کارکنوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ وہ اس علاقے سے آئے ہیں جہاں آر ایس ایس کو اس کی “نرسری” کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، ”میں انہیں ہمیشہ قریب سے جانتا ہوں۔ وہ نہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور نہ ہی آئین پر۔ جس طرح ہٹلر نے یہودیوں کو نشانہ بنایا، اسی طرح مسلمانوں کو نشانہ بنایا… ہر سطح پر نظریہ جس طرح گھس آیا ہے، وہ جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Bulldozer Action Case: بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا اپوزیشن نے کیا خیرمقدم، جانئے کس نے کیا کہا؟
ایک غیر رجسٹرڈ تنظیم ہے آر ایس ایس
انہوں نے کہا، “آر ایس ایس ایک غیر رجسٹرڈ تنظیم ہے، اس کی کوئی رکنیت نہیں ہے، کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے۔ اگر کوئی پکڑا جاتا ہے، تو وہ اسے اپنا رکن ماننے سے انکار کر دیتے ہیں، جیسا کہ انہوں نے ناتھورام گوڈسے کی گرفتاری کے دوران کیا تھا۔ وہ نظام میں ہر جگہ گھس چکے ہیں…ہمیں سنجیدگی سے خود کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
-بھارت ایکسپریس