عتیق اور اشرف قتل معاملہ
رمضان کا مبارک اور مقدس مہینہ چل رہا ہے۔ ایسے میں ہر مسلمان اپنے کھانے پینے پرخصوصی توجہ دیتے ہیں۔ خاص طور پر روزہ افطار کی پوری تیاری کی جاتی ہے اورطرح طرح کے پکوان تیار کئے جاتے ہیں، لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں، جن کو کبھی کبھی اچھے پکوان نصیب نہیں ہوتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ ہوا سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے بھائی اور سابق رکن اسمبلی خالد اشرف کے ساتھ، جب انہیں جیل جاتے وقت صرف پانی سے روزہ افطار کرنا پڑا۔
دراصل، گزشتہ روز یعنی 28 مارچ کو جب پریاگ راج کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں 17 سال پرانے امیش پال اغوا معاملے میں عتیق احمد اورخالد اشرف کو پیش کیا گیا تھا، جہاں سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد سمیت 3 افراد کوعمرقید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ اشرف سمیت 7 افراد کو بری کر دیا گیا ہے۔ اس کے بعد دونوں کو پھر سے جیل بھیج دیا گیا۔ عتیق احمد کو گجرات کے سابرمتی جیل بھیج دیا گیا ہے۔ جبکہ اشرف کو بریلی جیل بھیج دیا گیا ہے۔ اس دوران اشرف نے الزام لگایا ہے کہ اسے روزہ افطار کے لئے کچھ کھانے کو نہیں ملا، صرف پانی سے روزہ افطار کرنا پڑا ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ اشرف نے فیصلے کے دن منگل یعنی 28 مارچ کو روزہ رکھا تھا، لیکن اسے افطار کے لئے کچھ بھی کھانے کو نہیں ملا۔ اس نے صرف پانی پی کر روزہ افطار کیا ہے۔ واضح رہے کہ منگل کے روز روزہ رکھنے کے لئے اشرف کو پریاگ راج کے نینی جیل میں سحری میں دودھ، کیلا اور کھجور جیسی چیزیں کھانے کے لئے دی گئی تھیں۔ اس کے بعد صبح اسے عدالت لے جایا گیا۔ عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد اشرف کو وہیں سے بریلی جیل بھیج دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Umesh Pal Kidnapping Case: عتیق احمد کا بھائی خالد اشرف بری، پریاگ راج عدالت نے سنایا فیصلہ
پریاگ راج کی عدالت سے اشرف کو محفوظ طریقے سے بریلی کی جیل میں واپس بھیج دیا گیا ہے۔ اس درمیان اشرف نے کہا ہے کہ پولیس کے ایک بڑے افسر نے وارننگ دی ہے کہ اسے جان سے مار دیا جائے گا۔ اشرف کا الزام ہے کہ کسی نہ کسی بہانے سے اسے جیل سے نکلنے کے بعد اس کا انکاؤنٹر کردیا جائے گا۔ اشرف کا کہنا ہے کہ اس کی جان کبھی بھی جاسکتی ہے۔ اشرف کا کہنا ہے کہ بند لفافے میں اس افسر کا نام بھیج دیا جائے گا، جس نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔
-بھارت ایکسپریس