عتیق اور اشرف قتل معاملہ
Umesh Pal Kidnapping Case: امیش پال اغوا معاملے میں سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے بھائی اشرف احمد سمیت 7 ملزمین کو بے قصورقراردیا گیا ہے۔ پریاگ راج کی اسپیشل ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے عتیق احمد، صولت حنیف اوردنیش پاسی کوقصوروار قراردیا گیا تھا۔ اس معاملے میں خالد اشرف، فرحان، جاوید، اسراراحمد، آصف ملّی اورانصارعالم کو بری کردیا گیا ہے۔
پریاگ راج کی خصوصی عدالت نے منگل کی دوپہر کو اپنے فیصلے میں عتیق احمد کے بھائی خالد اشرف کو پہلے قصوروار قرار دیا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے فرحان، جاوید، اسرار احمد، آصف ملّی اورانصارعالم کو بھی بے قصور قرر دیا ہے۔ اس سے پہلے امیش پال کی اہلیہ جیا پال نے نامہ نگاروں سے کہا، ’’میں عدالت نہیں جا رہی ہوں۔ میں اپنے گھر میں رہوں گی اور عتیق احمد کی سزائے موت کے لئے دعا کروں گی۔‘‘ امیش پال کی بیوی جیا پال نے کہا کہ وہ عدالت نہیں جائیں گی اور اپنے گھر پر فیصلے کا انتظار کریں گی۔
پوجا پال نے اشرف کو بری کئے جانے پر اٹھائے سوال
عتیق احمد کے بھائی خالد اشرف کو بری کئے جانے کے بعد سابق رکن اسمبلی راجو پال کی اہلیہ اور سماجوادی پارٹی کی موجودہ رکن اسمبلی پوجا پال نے کہا کہ عتیق احمد اور خالد اشرف میں کوئی فرق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا اگر اشرف جیسے لوگوں کو ایسے کیسوں میں سزا نہیں ملے گی تو کس معاملے میں سزا ملے گی؟ پوجا پال کا کہنا ہے کہ عتیق احمد کے بھائی اشرف کو بری کئے جانے سے انصاف نہں ملے گا۔
جیا پال نے کہی یہ بڑی بات
جیا پال نے کہا کہ شوہر کے قتل کے بعد میرے بچے یتیم ہوگئے ہیں۔ میرے شوہر کے قاتلوں کو پھانسی کی سزا دی جانی چاہئے۔ اگر وہ زندہ بچے تو میں زندہ نہیں بچ پاؤں گی۔ عتیق احمد کے مجرمانہ سلطنت کے خاتمہ کے لئے اس کو سزائے موت بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت پر ہمیں مکمل بھروسہ ہے۔ آج جرائم سے جمع کی گئی اس کی جائیداد پر بلڈوزر چل رہا ہے۔ تاہم اگر وہ جیل میں رہتا ہے اور اسے پھانسی نہیں ہوتی تو اس کی سلطنت کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔
کیا ہے پورا معاملہ؟
بی ایس پی رکن اسمبلی راجو پال قتل سانحہ کے اہم گواہ امیش پال سے متعلق ہوئے معاملے میں عدالت نے فیصلہ سنایا ہے۔ اس معاملے میں الزام تھا کہ 28 فروری 2006 کو عتیق احمد اور خالد اشرف نے امیش پال قتل کا اغوا کرایا تھا۔ امیش پال کو مارپیٹ کرنے کے بعد فیملی سمیت جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے کورٹ میں زبردستی حلف نامہ داخل کرایا گیا۔ سال 2007 میں مایاوتی کی حکومت بننے کے بعد امیش پال نے پانچ جولائی 2007 کو عتیق احمد اور اشرف سمیت 5 افراد کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔
-بھارت ایکسپریس