میڈیکل چیک اپ کے لئے لے جاتے وقت عتیق احمد اور اشرف کا گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ (Image Source: PTI)
Atiq Ahmad Killed: امیش پال قتل سانحہ میں ملزم بنائے گئے عتیق احمد اور اس کے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کا ہفتہ کے روز (15 اپریل) کی دیر رات پریاگ راج میں پولیس حراست کے دوران گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ عتیق احمد اور اشرف کی موت کے ساتھ ہی گزشتہ 51 دنوں میں امیش پال قتل سانحہ کے 6 ملزم مارے جاچکے ہیں۔ اس کے پہلے 4 ملزمین پولیس کے ساتھ انکاونٹر میں مارے گئے تھے۔ ان میں عتیق احمد کا بیٹا اسد بھی شامل ہے، جو 13 اپریل کو جھانسی میں انکاونٹر میں ہلاک کیا گیا تھا۔
گزشتہ 25 فروری، 2005 میں پریاگ راج (تب الہ آباد) کی شہر مغربی سیٹ سے بی ایس پی کے رکن اسمبلی راجو پال کا قتل کردیا گیا تھا۔ قتل کا الزام عتیق احمد اور اشرف پرلگا تھا۔ اس قتل سانحہ میں امیش پال ایک اہم گواہ تھا۔ گزشتہ 24 فروری کو امیش پال کا پریاگ راج میں دن دہاڑے گولی اور بم سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
امیش پال کی اہلیہ جیا پال کی تحریرپر پولیس نے عتیق احمد، اشرف، عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین، عتیق احمد کے دو بیٹوں، معاون گڈو مسلم، غلام محمد اور 9 دیگرافراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا۔ عتیق احمد کو معاملے میں اہم ملزم بنایا گیا تھا۔ امیش پال قتل سانحہ کے ملزمین میں شائستہ پروین ابھی پولیس کی گرفت سے باہر ہیں اور اس کے اوپر 50 ہزار روپئے کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ عتیق احمد کے دو نابالغ بیٹوں کو جوینائل ہوم میں رکھا گیا ہے۔
تین دن بعد ہوا پہلا انکاونٹر
امیش پال قتل سانحہ میں پولیس کے ہاتھوں پہلا ملزم تین دن بعد ہی مارا گیا تھا۔ پولیس نے 27 فروری کو ارباز کو ایک انکاونٹر میں مار گرایا تھا۔ ارباز پر الزام تھا کہ وہ 24 فروری کو قاتلوں کی گاڑی چلا رہا تھا۔ قتل سانحہ کا ایک اور ملزم عثمان 6 مارچ کو ایک مبینہ انکاونٹر میں مارا گیا تھا۔
عتیق احمد کے بیٹے کا بھی انکاونٹر
امیش پال قتل سانحہ میں ملزم عتیق احمد کا بیٹا اسد بھی 13 اپریل کو انکاونٹر میں مارا گیا۔ اسے یوپی ایس ٹی ایف کی ٹیم نے جھانسی میں ہلاک کیا تھا۔ اسد کے ساتھ ایک ملزم غلام محمد بھی تھا، اسے بھی ہلاک کردیا گیا تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے اسد کو زندہ پکڑنے کی کوشش کی تھی، لیکن اس نے فائرنگ شروع کردی۔ جس کے بعد پولیس کی جوابی کارروائی میں دونوں ہلاک ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: Atiq Ahmed Shot Dead: عتیق احمد اور اشرف کے قتل سانحہ کی عدالتی جانچ ہوگی، وزیراعلیٰ یوگی نے کیا یہ اعلان
ہفتہ کی رات عتیق احمد اور اشرف کا قتل
ہفتہ کے روز (15 اپریل) کو اسد کی موت کا تیسرا دن تھا۔ اسی روز صبح اسے سپرد خاک بھی کیا گیا تھا۔ دیر رات عتیق احمد اور اشرف کو روٹین چیک اپ کے لئے جب پولیس کالون اسپتال پہنچی ہی تھی، تبھی دونوں کا گولی مارکر قتل کردیا گیا۔ ڈبل مرڈر کا یہ پورا سانحہ میڈیا کے کیمروں میں قید ہوگئی۔ قابل ذکر ہے کہ امیش پال قتل سانحہ میں گزشتہ 51 دنوں میں 6 ملزم مارے جاچکے ہیں۔ ان میں سے تین موت عتیق احمد کی فیملی سے ہی ہے۔