اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو: اے این آئی)
AIMIM Chief Asaduddin Owaisi in Parliament: آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے صدرجمہوریہ کے خطاب پراظہارتشکرپیش کرنے سے متعلق بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ہنڈن برگ اگر یہاں ہوتا تو یہاں اس پر یواے پی اے لگا دیا گیا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اقلیتوں کے بجٹ کو 40 فیصد کم کردیا۔ چین کے موضوع پر بات نہیں کی جاتی ہے۔ اسدالدین اویسی نے مزید کہا کہ مودی حکومت مسلمانوں کو ہرے رنگ سے جوڑتی ہے۔ کیا ہرے رنگ کو ترنگے سے نکال سکتے ہیں؟
ہنڈن برگ پر یو اے پی اے لگ جگا: اویسی
لوک سبھا میں رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے صدر جمہوریہ کے خطاب پراظہارتشکر پیش کرنے کے لئے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا میں صدر جمہوریہ کے خطبے کی مخالفت میں کھڑا ہوا ہوں۔ انہوں نے اڈانی گروپ کے موضوع کو بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ہنڈن برگ اگر یہاں ہوتا تو یہاں اس پر یواے پی اے لگا دیا گیا ہوتا۔
بلقیس بانو کامعاملہ اٹھایا
اسدالدین اویسی نے اقلیتوں کے بجٹ میں حکومت کے ذریعہ تخفیف کئے جانے کا معاملہ اٹھایا۔ ساتھ ہی بلقیس بانوکے موضوع پر کہا، ‘اگر وہ مسلمان نہ ہوتی تو اسے انصاف ملتا’۔ انہوں نے مولانا آزاد فیلو شپ اور پری میٹرک اسکالر شپ کا معاملہ اٹھاتے ہوئے حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا یہ مسلمانوں اور اقلیتوں سے یہی حکومت کی محبت ہے۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ مودی حکومت یہ نہیں چاہتی ہے کہ مسلمانوں کے بچے تعلیم حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے بغیر ہندوستان مکمل نہیں ہوسکتا۔
मैं मुसलमान हूँ, मैं इस मुल्क का क़ैदी नहीं हूँ। मैं यर्ग़माल नहीं हूँ। मैं शहरी होने के नाते सारे हुक़ूक़ चाहता हूँ। आज लोक सभा में मेरा भाषण। https://t.co/eyHVUBET1b
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) February 8, 2023
جے پی سی کی نگرانی میں جانچ کا مطالبہ
اڈانی معاملے پراپوزیشن جماعتیں مسلسل مرکزی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا ہے کہ اڈانی گروپ کے شیئروں میں حالیہ گراوٹ ایک ’بدعنوانی‘ ہے، جس میں عام لوگوں کا پیسہ شامل ہے کیونکہ عوامی حلقہ کے لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے اس میں سرمایہ کاری کی ہے۔ وہیں، اڈانی گروپ نے کہا ہے کہ وہ تمام قابل اطلاق قوانین اورمعلومات کے افشاء کے تقاضوں کی تعمیل کرتا ہے۔ کانگریس نے اڈانی موضوع پر حکومت کے خلاف جارحانہ رخ اپناتے ہوئے پارلیمنٹ میں بحث کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی نے ‘ہنڈن برگ ریسرچ’ کی رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کی جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں یا کسی جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کے ذریعہ کرائے جانے کا مطالبہ بھی کیا۔
-بھارت ایکسپریس