Bharat Express

Asaduddin Owaisi: ’’ایک طرف محبوب اور دوسری طرف محبوبہ‘‘، اسد الدین اویسی نے اپوزیشن اور حکومت پر بولا حملہ، دونوں طرف چل رہا ہے لیلیٰ مجنوں کا کھیل

انڈیا ٹوڈے گروپ کے پروگرام میں ان سے ایک سوال پوچھا گیا تھا کہ اگر ‘انڈیا’ اتحاد آپ کے لیے بازوئیں کھول دیتا ہے تو کیا آپ ان کے ساتھ جائیں گے؟ اس سوال کے جواب میں اویسی نے کہا کہ ہمیں ایسی محبوبہ کی ضرورت نہیں ہے۔

’’ایک طرف محبوب اور دوسری طرف محبوبہ‘‘، اسد الدین اویسی نے اپوزیشن اور حکومت پر بولا حملہ، دونوں طرف چل رہا ہے لیلیٰ مجنوں کا کھیل

Asaduddin Owaisi: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی لوک سبھا انتخابات سے قبل اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ اور این ڈی اے کو نشانہ بناتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ وہ اپوزیشن اور حکمران جماعت دونوں پر حملہ آور ہیں۔ اس کڑی میں انڈیا ٹوڈے گروپ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ پر طنز کیا۔ اس دوران انہوں نے اپوزیشن اتحاد کو ایسی محبوبہ قرار دیا جس نے عوام سے وفاداری کا مظاہرہ نہیں کیا۔ اویسی نے کہا کہ وہ ایسی محبوبہ کی بانہوں میں سکون نہیں پائیں گے۔

دراصل، انڈیا ٹوڈے گروپ کے پروگرام میں ان سے ایک سوال پوچھا گیا تھا کہ اگر ‘انڈیا’ اتحاد آپ کے لیے بازوئیں کھول دیتا ہے تو کیا آپ ان کے ساتھ جائیں گے؟ اس سوال کے جواب میں اویسی نے کہا کہ ہمیں ایسی محبوبہ کی ضرورت نہیں ہے۔ ایسی محبوبہ کی بانہوں میں سکون نہیں ملتا کیونکہ وہ ایسی محبوبہ ہے جس نے لوگوں سے وفا نہیں کی۔

‘لیلیٰ مجنوں کا کھیل چل رہا ہے’

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ نے مزید کہا، جو لوگ اسے محبوب سمجھتے تھے، وہ چلے گئے، ان کی خبریں شائع ہوئیں اور محبوبہ ابھی تک زندہ ہیں۔ ہمیں ایسی محبوبہ کے بالوں اور بازوؤں کی ضرورت نہیں ہے، ہم تو دور سے جانتے ہیں کہ وہ بہت خطرناک محبوبہ ہے، اس سے دور رہو۔ ایک طرف محبوبہ ہے اور دوسری طرف محبوب۔ اس دوران اویسی نے نام لیے بغیر بی جے پی اور کانگریس پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں لیڈروں کے درمیان لیلیٰ مجنوں کا کھیل جاری ہے۔ ایک طرف دکاندار (راہل گاندھی) کی محبت ہے، دوسری طرف چوکیدار (پی ایم مودی) کے دعوے ہیں۔ ہمیں اس سے دور رہنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Vegetable prices likely to decline next month: آئندہ ماہ سبزیوں کی قیمتوں میں کمی کا امکان، خام تیل پر تشویش: وزارت خزانہ

 

پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی طرف سے لائے گئے عدم اعتماد کی تحریک کی حمایت کے سوال پر، اویسی نے کہا کہ ان کی پارٹی نے بھارت اتحاد کی نہیں بلکہ بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کی تحریک عدم اعتماد کی حمایت میں ووٹ دیا ہے۔ بتا دیں کہ پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کے دوران اویسی کی پارٹی نے حمایت میں ووٹ دیا تھا۔

-بھارت ایکسپریس