Bharat Express

Delhi CM Arvind Kejriwal Gets Emotional: اسٹیج پر جذباتی ہوئے اروند کیجریوال، روتے ہوئے منیش سسودیا سے متعلق کہی یہ بڑی بات

دہلی کے وزیراعلیٰ کیجریوال نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ تعلیمی انقلاب کو ختم کردیا جائے، لیکن ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔

کیجریوال کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست دہلی ہائی کورٹ نے مسترد کر دی

Delhi News: دارالحکومت دہلی کے بوانہ علاقے دریا پور گاؤں میں وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اسکول آف اسپیشلائزڈ ایکسیلنس کا افتتاح کیا۔ اس دوران لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے وہ جذباتی ہوگئے۔ وزیراعلیٰ کیجریوال اتنا جذباتی ہوگئے کہ ان کا گلا بھرآیا اور ایک طرح سے وہ رونے لگے۔ بھرے لہجے سے انہوں نے دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج منیش جی کی بڑی یاد آرہی ہے۔ یہ سب ان کا خواب تھا۔

وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اس دوران بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ تعلیمی انقلاب کو ختم کردیا جائے، لیکن ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔ منیش سسودیا نے اس کی شروعات کی تھی۔ ان کا خواب تھا کہ سبھی بچوں کو اچھی تعلیم ملے۔ اتنے اچھے آدمی کو بی جے پی کی حکومت نے جیل میں ڈالا ہوا ہے۔ اگروہ اچھے اسکول نہ بنا رہے ہوتے، تعلیم ٹھیک نہ کر رہے ہوتے تو آج جیل میں نہیں ہوتے۔ ہمیں منیش سسودیا کے خواب مکمل کرنے ہیں۔ وہ بہت جلد تہاڑ جیل سے باہرآئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سچائی کی کبھی ہارنہیں ہوسکتی۔

 بی جے پی کو منیش سسودیا کے کاموں سے تکلیف

اروند کیجریوال نے منیش سسودیا کو شراب پالیسی معاملے میں پھنسا کرجیل میں ڈالنے کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کا خواب تھا کہ ہربچہ تعلیم یافتہ ہو۔ اس سمت میں وہ انقلابی کام کر رہے تھے۔ اس کے باوجود ان کو کئی ماہ سے جیل میں ڈالا ہوا ہے۔ بی جے پی حکومت کی اس کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ آخران کو جیل میں کیوں ڈالا؟ ملک میں بڑے بڑے بدعنوانی اور ڈاکو کھلے عام گھوم رہے ہیں۔ ان کو جیل میں کیوں نہیں ڈالتے۔ حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی والوں کو منیش سسودیا کے کاموں سے تکلیف ہوتی ہے۔ ان کے کام سے عام آدمی پارٹی کی تشہیر ہو رہی ہے۔ میں جہاں بھی ملک میں جا رہا ہوں، لوگ دہلی کے ایجوکیشن ماڈل (تعلیمی ماڈل) کی تعریف کرتے ہوئے نظرآتے ہیں۔ اس بات کو مخالف لوگ ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔

  -بھارت ایکسپریس