Bharat Express

Artism 2024: ایگزیبیشن میں لگائی گئی پینٹنگز میں بچوں نے دکھایا اپنا ہنر، کینوس پر امیدوں کی اڑان

ڈاکٹر رچنا کہتی ہیں، ‘آپ اس پینٹنگ میں دیکھ سکتے ہیں کہ اس میں واضح ہے اور یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا کہ میرے ڈاگس حقیقت میں نظرآتے ہیں۔ اس میں آپ کوئی کمی  تلاش نہیں کرسکیں گے

ایگزیبیشن میں لگائی گئی پینٹنگز میں بچوں نے دکھایا اپنا ہنر، کینوس پر امیدوں کی اڑان

قومی دارالحکومت دہلی میں 13ویں سالانہ پینٹنگ ایگزیبیشن’آرٹزم 2024‘ کا انعقاد کیا گیا۔دہلی کے لودھی اسٹیٹ میں ویلڈن آرٹ اکیڈمی اور مہاراجہ آرٹ اینڈ کرافٹ سوسائٹی کی جانب سے یہ دو روزہ پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔

دہلی-این سی آر کے مختلف اسکولوں کے تقریباً 200 بچوں نے ’آرٹزم 2024‘ میں جوش و خروش کے ساتھ  حصہ لیا اورلوگوں  کو اپنے فن سے متعارف کرایا۔ ایگزیبیشن میں کینوس پر تراشے گئے ان بچوں کے فن پاروں کو دیکھ کرلوگوں کو حیرت زد ہ رہ کردیا۔ Sadyant Kaushal, Aaradhya, Kabir, Krish, and Naira جیسے بچوں کی پینٹنگز کو سامعین نے کافی پسند کیا ۔

ٹیلنٹ سے واقف ہوئے لوگ

کسی نے کینوس پر قوس قزح کھینچی تو کسی نے آسمان پر اڑتے پرندوں کو دکھایا۔ گیلری میں پالتو جانوروں کے علاوہ دیگر جانوروں کی پینٹنگز بھی نظر آئیں۔ کچھ لوگوں نے اپنے کینوس کو صبح کے طلوع ہوتے  سورج سے بھر دیا اور کچھ نے ساحل سمندر پر ڈوبتے سورج کو اپنے کینوس پر جگہ دی۔ نمائش میں رکھی گئی پینٹنگز منفرد تھیں اور لوگوںکو ان بچوں کی لامحدود صلاحیتوں سے روشن کرارہی تھیں۔ ویلڈن اکیڈمی اور مہاراجہ آرٹ اینڈ کرافٹ سوسائٹی بچوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے اور ان کے خوابوں کو اڑان  دینے کے لیے پچھلے کئی سالوں سے کام کر رہی ہے۔

دو ڈاگس کی پینٹنگ لوگوں کی توجہ کا مرکزرہیں

پینٹنگ نمائش میں ایک پینٹنگ لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی۔ یہ پینٹنگ دو ڈاگس کی  ہیں، جسے Sadyant Kaushal, نے اپنے ننھے ہاتھوں سے کینوس پر بنائی ہے۔ ان  کی عمر صرف 12 سال ہے۔ لیکن اس پینٹنگ کو دیکھ کر آپ اندازہ نہیں لگا پائیں گے کہ یہ  ان  کی پینٹنگ ہے۔ مصوری کے ساتھ ساتھ انہیں گلوکاری کا بھی شوق ہے۔ نمائش میں سدیانت کی پینٹنگ کو بھی ایوارڈ دیا گیا۔ Sadyant Kaushal, کے والد، بھارت ایکسپریس کے چیئرمین، ایم ڈی اور ایڈیٹر ان چیف اپیندر رائے اور والدہ ڈاکٹر رچنا رائے بھی اتوار کو ‘آرٹزم 2024’ میں موجود تھیں۔

سی ایم ڈی اپیندر رائے نے کیا کہا؟

Sadyant Kaushal, کی پینٹنگ کے بارے میں پوچھے جانے پر، سی ایم ڈی اپیندر رائے نے کہا، ‘وہ میرا بیٹا ہے، وہ جو بھی بناتا ہے من کو  گدگداتی ہے، لیکن وہ ابھی بھی سیکھ رہا ہے۔ اگر آپ اچھی طرح سیکھیں گے تو آپ اسے اور بھی بہتر بنائیں گے۔ اگرچہ مجھے  ایبس ٹیکرٹ پینٹنگ زیادہ پسند ہے اور پوسٹر پینٹنگ کو کم پسند کرتا ہےہوں ، لیکن جب شروعات ہوتی ہے تو صرف پوسٹر پینٹنگ سے شروع ہوتی ہے۔ اس کے بعد وہ خیالات کی دنیا میں پہنچ جاتا ہے۔ پھر کوئی سوچوں سے آگے، تخیل کی دنیا میں پہنچ جاتا ہے۔ پھراس کے رنگ کینوس پرلاتا ہے۔

وہ کہتے ہیں، ‘آرٹسٹری نامی پروگرام جس طرح سے دہلی شہر میں چھوٹے بچوں کو پینٹنگ کرنے کی ترغیب دے رہی ہے ، یہ بچوں کی صلاحیتوں کو کینوس پر لانے میں بہت بڑا تعاون ہے۔ میں اس کی بہت تعریف کرتا ہوں اور منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ Sadyant Kaushal,کافی  اچھی کوششیں کر رہے ہیں، ان کے لیے بہت سی نیک تمنائیں تاکہ وہ ایبس ٹیکرٹ  پینٹنگ کی طرف اپنا رخ کرسکیں اور پوسٹر پینٹنگ سے اپ گریڈ کر یں گے۔

ڈاکٹر رچنا نے کیا کہا

ڈاکٹر رچنا رائے نے کہا، ‘مجھے فوٹو کھینچنے کا شوق ہے اور یہ میرےہی پیارے ڈاگس  ہیں۔ اس بار جب Sadyant Kaushal, سے ایک ایگزیبیشن   کے لیے کہا گیا اور انھیں تصویروں کا  کلشن   دیا گیا تو انھوں نے کہا کہ انھیں ان سے بہت پیار ہے اور وہ ان  ڈاگس پر پینٹنگز بنانا چاہتے ہیں۔ بچے کی پہلی پسند جو بھی ہو، وہ اسے بہتر بنانے کی کوشش کرتے  ہیں۔

وہ کہتی ہیں، ‘آپ اس پینٹنگ میں دیکھ سکتے ہیں کہ اس میں واضح ہے اور یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا کہ میرے ڈاگس حقیقت میں نظرآتے ہیں۔ اس میں آپ کوئی کمی  تلاش نہیں کرسکیں گے، کیوں کہ انہوں نے اس دل کی گہرائیوں سے بنایا ہے۔ ان کی یہ خواہش تھی کہ وہ صرف  ان کو ہی بنائیں۔ اگر میں اسے کچھ اور بنانے پر مجبور کرتا تو شاید اس پینٹنگ کو اتنی خوبصورتی نظر نہیں آتی۔

ابھی چھوٹے ہیں تو دیکھ رہے  ہیں اس  کو بنارہےہیں۔ پھر ہم خیالیوں کی دنیا میں جائیں تو ایبس ٹیکرٹ پینٹنگز بھی بنائیں گے۔

Sadyant Kaushal, نے چارکول سے پینٹنگ بنائی

پینٹنگ کے بارے میں Sadyant Kaushal, نے کہا، ‘میں نے اس پینٹنگ کا نام پوز  اینڈ پورٹریٹ رکھا ہے۔ میں اپنے ڈاگس سے بہت پیارہے، اس لیے میں نے ان کی چارکول سے پینٹنگ بنائی۔ مجھے اور میری فیملی کو یہ دونوں بہت پسند ہیں۔ چھوٹے کا نام ‘اینجل’ اور بڑے کا نام ‘ہالی’ ہے۔ وہ ہمیں ہر روز خوش فراہم  کرتے ہیں۔ وہ ہمارے غمگین لمحوں میں ہمیں خوش کرتے ہیں۔ ہمارے ساتھ کھیلتے ہیں، میں امرتا میڈم کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، کیونکہ انہوں نے مجھے اتنا بڑا موقع دیا ہے، تاکہ میں اپنے ڈاگس کے لیے اپنی محبت کا اظہار کر سکوں۔

بلیک اینڈ وائٹ  

ویلڈن اکیڈمی کی تخلیقی سربراہ امرتا کور تلوجا نے کہا، ‘ہم نے ہر بار آرٹ، کینوس اور ایکریلک رنگ کے میڈیم کا انتخاب کیا ہے۔ ہم نے پہلی بار بلیک اینڈ وائٹ پینٹنگ ، جسے چارکول سے بنایا گیا ہے، جسے آپ نمائش میں دیکھ رہے ہیں۔ اس  کی وال  کٹ کی ہے ، جو آپ ایگزیبیشن میں دیکھ رہے ہیں، انہو ں آگے کہا Sadyant Kaushal, اس تکنیک پر کام کیا ہے،  انہو ں نے کینوس پر بلیک اینڈ وائٹ میں دو ڈاگس کی تصویر بنائی ہے۔ اسے جذباتی تصویر کہا جا سکتا ہے، جسے کینوس پر دکھایا گیا ہے۔

اتوار (یکم دسمبر) کو پینٹنگ ایگزیبیشن کے دوسرے دن سی بی ایس ای کے سکریٹری ہمانشو گپتا، دہلی پولیس کے ای او ڈبلیو ونگ کے ڈی سی پی وکرم کے پوروال، لیکھراج گاندھی، دیویندر کور گاندھی، مصنفہ رئیسہ لالوانی، شاعر پریاگ شکلا اور کئی دوسرے معزز مہمان موجود تھے۔ ہمانشو گپتا اور وکرم کے اس دو روزہ ایگزیبیشن کے اختتام پر تمام ہونہار بچوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ہمانشو گپتا اور وکرم کے  پوروال نے انہیں اعزاز سے نوازا۔



بھارت ایکسپریس