جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نظرثانی کی درخواست داخل کی گئی ہے۔
Article 370 Verdict: جموں وکشمیرکے آرٹیکل 370 سے متعلق فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست داخل کی گئی ہے۔ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، جموں وکشمیرپیپلزموومنٹ، جموں وکشمیرعوامی نیشنل کانفرنس اور سی پی آئی (ایم) لیڈریوسف تاریگامی نے یہ عرضی داخل کی ہے۔
سپریم کورٹ کی آئینی بینچ نے جموں وکشمیرکوآرٹیکل 370 کے تحت ملا خصوصی درجہ ہٹانے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو آئینی طورپر درست ٹھہرایا تھا۔ عدالت نے اس دوران کہا کہ جموں وکشمیرمیں ہندوستان کا آئین پوری طرح سے نافذ کرنے کا فیصلہ صحیح ہے۔ ریاست کو مرکزکے زیرانتظام دو ریاستوں جموں وکشمیر اورلداخ میں تقسیم کرنے کوبھی عدالت نے صحیح ٹھہرایا تھا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑکی صدارت والی 5 ججوں کی آئینی بینچ نے 20 سے زیادہ عرضیوں پرفیصلہ دیتے ہوئے اس دلیل کو خارج کردیا تھا کہ 370 ایک مستقل نظام تھا۔
Petition filed in the Supreme Court seeking review of its judgement where it upheld the validity of the Union Government’s 2019 decision to abrogate Article 370 of the Constitution, Muzzafar Shah of J&K Awami National Conference tells ANI. pic.twitter.com/yvg38TtLfp
— ANI (@ANI) January 10, 2024
سپریم کورٹ نے کیا کہا تھا؟
سپریم کورٹ نے 11 دسمبر کو سماعت کے دوران ساتھ ہی 30 ستمبر، 2024 تک جموں وکشمیر میں اسمبلی الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔ اس کے علاوہ کہا تھا کہ جموں وکشمیر کی ریاست کا درجہ جلدازجلد بحال کیا جائے۔