تبدیلی مذہب کی عرضی دیکھ کر سپریم کورٹ ہوا ناراض، کہا - ہر کوئی لے کر آجاتا ہے اس طرح کا پی آئی ایل
سپریم کورٹ میں پانچ نئے ججوں کی تقرری کی گئی ہے۔ گزشتہ کچھ وقت سے کولجیم سے متعلق انتظامیہ اورعدلیہ کے درمیان رسہ کشی چل رہی تھی۔ اسی درمیان مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کے لئے پانچ ججوں کے ناموں کو منظوری دے دی ہے۔ سپریم کورٹ کے کولجیم نے گزشتہ ماہ ہی ان ناموں کی سفارش کی تھی۔ عدالت عظمیٰ کے مشکل سوالوں کا سامنا کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ پانچ ججوں کی تقرری سے متعلق زیرالتوا سفارشات پراتوارتک اعلان کردیا جائے گا۔ سپریم کورٹ کولجیم کی سفارشات پر صدر جمہوریہ نے مہرلگا دی ہے۔
مرکزی وزیر قانون کرن رججو نے راجستھان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پنکج متل، پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول، منی پور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پی وی سنجے کمار، پٹنہ ہائی کورٹ کے جسٹس احسان الدین امان اللہ اور الہ آباد ہائی کورٹ کے جج منوج مشرا کو عدالت عظمیٰ کے جج کے طور پر تقررکئے جانے کا ٹوئٹ کے ذریعہ اعلان کیا۔
As per the provisions under the Constitution of India, Hon’ble President of India has appointed the following Chief Justices and Judges of the High Courts as Judges of the Supreme Court.
I extend best wishes to all of them. pic.twitter.com/DvtBTyGV42— Kiren Rijiju (@KirenRijiju) February 4, 2023
سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد 32 ہوئی
جب یہ ججز آئندہ ہفتے کے شروع میں عہدے کا حلف لیں گے تو عدالت عظمیٰ میں ججوں کی تعداد 32 ہوجائے گی۔ فی الحال عدالت عظمیٰ میں ہندوستان کے چیف جسٹس (سی جے آئی) سمیت 27 جج کام کر رہے ہیں۔ جبکہ سی جے آئی سمیت اس کی تعداد 34 ہے۔ یہ تقرریاں سپریم کورٹ کی ایک بینچ کے ذریعہ کولجیم کی سفارشات کے باوجود ججوں کی تقرری اور ٹرانسفر میں حکومت کی طرف سے تاخیر پر سخت تبصرہ کے درمیان کی گئی ہیں۔ ایک سینئرسرکاری وکیل نے بتایا کہ ان پانچ تقرریوں کا بینچ کے تبصرہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور یہ تقرریاں مرکزی حکومت کے ذریعہ زیرغور فیصلے کے بعد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آسام میں چائلڈ میریج پر حکومت کی کارروائی پر اسدالدین اویسی نے اٹھائے سوال، کہا- پھر شادی شدہ لڑکیوں کا کیا ہوگا؟
معاملے نے پکڑلیا تھا طول
سپریم کورٹ کولجیم کی سفارشات کے باوجود ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں ججوں کی تقرری میں تاخیر کئے جانے کا معاملہ طول پکڑگیا تھا۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو پانچ دن کا الٹی میٹم دیا تھا۔ جبکہ حکومت کی طرف سے کہا گیا تھا کہ تقرری سے متعلق اتوار تک فیصلہ کرلیں گے۔ سپریم کورٹ میں جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ابھے ایس اوک کی بینچ 13 فروری کو سماعت کرے گی۔
-بھارت ایکسپریس