راہل گاندھی نے بنگلہ دیش کی صورتحال سے متعلق جانکاری حاصل کی ہے۔
بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال سے متعلق مرکزی حکومت نے منگل کوآل پارٹی (کل جماعتی) میٹنگ بلائی۔ میٹنگ میں مرکزی حکومت نے بنگلہ دیش اورشیخ حسینہ پرہندوستان کے موجودہ موقف کے بارے میں جانکاری دی۔ مرکزی حکومت کے موقف پراپوزیشن نے بھی اتفاق ظاہرکیا۔ میٹنگ میں موجود لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بھی مرکزی حکومت سے سوال پوچھے۔
ذرائع کے مطابق، راہل گاندھی نے آل پارٹی میٹنگ میں حکومت سے فوری اور طویل مدتی حکمت عملی کے بارے میں پوچھا۔ راہل گاندھی نے یہ بھی جاننا چاہا کہ کیا بنگلہ دیش میں جو ہوا، اس کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ ہے؟
وزیرخارجہ جے شنکر نے دیا جواب
وزیرخارجہ ایس جے شنکرنے آل پارٹی میٹنگ میں حکومت کا موقف رکھا۔ انہوں نے راہل گاندھی کے سوال کے جواب میں کہا کہ بنگلہ دیش میں بدلتے ہوئے حالات پرحکومت نظربنائے ہوئے ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایک پاکستانی سفارت کارنے سوشل میڈیا پراس تحریک کی تصویرکے ساتھ ڈی پی پوسٹ کی تھی، جس کے بارے میں معلومات جمع کی جا رہی ہے۔
Briefed an All-Party meeting in Parliament today about the ongoing developments in Bangladesh.
Appreciate the unanimous support and understanding that was extended. pic.twitter.com/tiitk5M5zn
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) August 6, 2024
میٹنگ میں حکومت نے کیا کیا بتایا؟
بنگلہ دیش میں ریزرویشن سے متعلق پھیلے تشدد اوراحتجاجی مظاہرہ کے بعد شیخ حسینہ نے وزیراعظم عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ حکومت گرنے کے بعد شیخ حسینہ ہندوستان آگئیں۔ حالانکہ انہوں نے برطانیہ سے سفارتی پناہ کا مطالبہ کیا ہے۔ جب تک برطانیہ شیخ حسینہ کو پناہ نہیں مل جاتا تب تک شیخ حسینہ ہندوستان میں ہی رہیں گی۔ ہندوستانی حکومت نے پیرکے روزان کی حکومت کے تختہ پلٹ کے بعد عبوری ہجرت کی اجازت دے دی گئی ہے۔
ہندوستانی حکومت نے آل پارٹی میٹنگ میں بتایا کہ ہم بنگلہ دیش کے حالات پر پوری نظربنائے ہوئے ہیں۔ حکومت نے بتایا کہ ابھی بنگلہ دیش میں 12000 سے 13000 ہندوستانی ہیں۔ حالانکہ ملک میں صورتحال اتنی خطرناک نہیں ہے کہ اپنے شہریوں کو وہاں سے نکالنا پڑے۔ حکومت نے بتایا کہ کل 20000 لوگ پھنسے ہوئے تھے۔ ان میں سے 8000 طلبا واپس ہندوستان آگئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس–