Bharat Express

Akhilesh Yadav defends Salman Khurshid niece Maria: ووٹ جہاد کرنے سے متعلق ماریہ کے بیان کا اکھلیش یادو نے کیا دفاع، کہا،انتخابی مہم کے دوران کبھی کبھی۔۔۔

ماریہ سماج وادی پارٹی کی لیڈر ہیں۔ انہوں نے انڈیا بلاک لوک سبھا کے امیدوار اور ایس پی لیڈر نول کشور شاکیا کی حمایت میں فرخ آباد میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ‘ووٹ جہاد’ کی بات کہی تھی۔ اس معاملے میں ماریہ اور خورشید کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کانگریس لیڈر سلمان خورشید کی بھتیجی ماریہ عالم کے ‘ووٹ جہاد’ والے بیان کا دفاع کیا ہے۔ نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے اس بارے میں پوچھے جانے پر اکھلیش یادو نے کہا، ‘کبھی کبھی انتخابی مہم کے دوران کسی جذبات کی وجہ سے عوام میں جوش پیدا کرنے کے لیے بولتے ہوئے سخت الفاظ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ اس نے (ماریہ عالم) نہیں کہا تھا۔ اس کا مقصد زیادہ سے زیادہ ووٹ ڈالنے کا رہا ہوگا۔

آپ کو بتادیں کہ ماریہ سماج وادی پارٹی کی لیڈر ہیں۔ انہوں نے انڈیا بلاک لوک سبھا کے امیدوار اور ایس پی لیڈر نول کشور شاکیا کی حمایت میں فرخ آباد میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ‘ووٹ جہاد’ کی بات کہی تھی۔ اس معاملے میں ماریہ اور خورشید کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس اجلاس میں سلمان خورشید کی اہلیہ لوئیس خورشید بھی اسٹیج پر موجود تھیں۔ فرخ آباد کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) وکاس کمار نے کہا کہ ماریہ نے مذہب کی بنیاد پر ووٹ مانگنے کی کوشش کرکے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔

ایف آئی آر فرخ آباد ضلع کے قائم گنج پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 295اے(جان بوجھ کر اور کسی بھی برادری کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کے لیے کی جانے والی بدسلوکی) اور 188 (سرکاری ملازم کے حکم کی نافرمانی) اور دفعہ 125 کے تحت درج کی گئی ہے۔ سماج وادی پارٹی یوپی میں کانگریس کے ساتھ مل کر لوک سبھا الیکشن لڑ رہی ہے۔

ماریہ عالم خان نے کیا بیان دیا؟

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ماریہ کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ‘سب سے پہلے انسان کو اپنی حیثیت  کو سمجھنا چاہیے۔ (کیوں) کہ اب ہمارے پاس صرف جیت اور ہار رہ گئی ہے۔ اگر ہم اب بھی متحد نہیں ہوئے تو سمجھ لیں کہ یہ سنگھی حکومت ہمیں یہاں سے مٹانے کی کوشش کر رہی ہے، آپ اسے کامیاب بنانے کے لیے کام کریں گے۔ آپ اس کے منصوبوں کو کامیاب بنانے کے لیے کام کریں گے۔ اس لیے ووٹ کے لیے بہت سمجھداری سے لڑیں، جلدی میں نہ ہوں، بہت خاموشی سے ہم صرف ووٹ کے لیے جہاد کر سکتے ہیں اور اس سنگھی حکومت کو شکست دینے کے لیے کام کر سکتے ہیں۔ماریہ عالم خان اپنی تقریر میں مزید کہتی ہیں کہ ‘مجھے یہ سن کر شرم محسوس ہوئی کہ یہاں کچھ مسلمانوں نے مکیش راجپوت (بی جے پی) کے لیے میٹنگ کا اہتمام کیا۔ میرے خیال میں معاشرے کو ان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔ اتنے خود غرض نہ بنو اور ہمارے بچوں کی زندگیوں سے مت کھیلو۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read