اکھلیش یادو نے تاج محل میں پودا اگنے پر سوال اٹھایا ہے۔
محبت کی علامت تاج محل کی نگرانی اور رکھ رکھاؤ میں بڑی لاپرواہی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ تاج محل پر داغ لگے ہونے کا وعدہ کرنے والا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہو رہا ہے، جس میں تاج محل کی خوبصورتی میں داغ لگا ایک پودا گنبد میں نکل آیا ہے۔ وہیں اس سے متعلق اب سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بھی سوال اٹھائے ہیں۔ اکھلیش یادو نے تاج محل کے رکھ رکھاؤ سے متعلق بی جے پی حکومت پرتنقید کی ہے۔
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ایکس پر پوسٹ کرکے لکھا- “دنیا بھرکے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے والے عجائبات میں سے ایک تاج محل کے رکھ رکھاؤ سے متعلق بی جے پی حکومت اور اس کے غیرفعال محکمے مکمل طورپرناکام ہیں۔ تاج محل کے مرکزی گنبد پرکلش کی دھات کوزنگ لگنے کا خدشہ ہے، مرکزی گنبد سے پانی ٹپک رہا ہے۔ گنبد میں درخت کے اگنے کی خبریں سرخیوں میں ہیں۔ اگراس طرح کے درختوں کی جڑیں بڑھ جائیں، توتاج محل میں دراڑیں پڑسکتی ہیں۔ تاج محل کمپلیکس بندروں کی پناہ گاہ بن گیا ہے، تاج محل کمپلیکس میں پانی بھرنے کا مسئلہ ہے۔”
اس کے ساتھ ہی اکھلیش یادو نے لکھا- “سیاحوں کی پریشانی یہ ہے کہ وہ تاج محل دیکھیں یا پریشانیوں سے نمٹیں۔ ان سب وجوہات سے دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کے درمیان ملک کی شبیہ عالمی سطح پر خراب ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ تاج محل کے رکھ رکھاؤ کے لئے جو کروڑوں کا فنڈ آتا ہے، وہ کہاں جاتا ہے؟ حکومت ایک جیتا جاگتا مثال ہونا چاہئے، کوئی یادگاربھرنہیں۔”
विश्व भर के पर्यटकों को आकर्षित करनेवाले अजूबे ‘ताजमहल‘ के रख-रखाव को लेकर भाजपा सरकार व उसके सुषुप्त निष्क्रिय विभाग पूरी तरह से नाकाम हैं:
– मुख्य गुंबद पर लगे कलश की धातु में ज़ंग लगने की आशंका है,
– मुख्य गुंबद से पानी टपक रहा है,
– गुंबद में पेड़ उग आने का समाचार… pic.twitter.com/anXVK9ifH3— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) September 19, 2024
اے ایس آئی پرلگے لاپرواہی کے الزام
ملک اور دنیا بھر سے سیاح ہرروزبڑی تعداد میں تاج محل کا دیدارکرنے پہنچتے ہیں۔ سیاحوں کی پہلی پسند تاج محل ہوتا ہے اورتاج محل کے دیدارکی حسرت لئے سیاح آگرہ پہنچتے ہیں۔ اب تاج محل پر پودا اگنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سے اے ایس آئی پرلاپرواہی کے الزام لگائے جا رہے ہیں۔
جانئے اے ایس آئی نے کیا کہا؟
تاج محل کی خوبصورتی کوداغدارکررہے پودے کی وائرل ویڈیو پراے ایس آئی سپرنٹنڈنٹ آگرہ ڈاکٹرراج کمارپٹیل نے کہا کہ بارش کے موسم میں پانی یادگاروں کے جوڑوں میں داخل ہوجاتا ہے اور جب پرندے ان کوکاٹتے ہیں تو جوائنٹ پرایک درخت اگ جاتا ہے۔ تمام یادگاروں پردرختوں کے اگنے کے واقعات دیکھے جا سکتے ہیں، ضروری یہ ہوتا ہے کہ جب یہ 5 سینٹی میٹر یا 10 سینٹی میٹر کے ہوں تبھی ان کو نکال لیا جائے کیونکہ اگر یہ بڑے ہو جائیں گے تونقصان پہنچائیں گے۔ تقریباً 10 دنوں میں ہم پودے کوہٹانے کا کام کریں گے اور اس میں پوائنٹنگ کردی جاتی ہے، یہ عمل ہوتا ہے۔ تاج محل سنگ مرمرکی عمارت ہے اس لئے ہم جلد ہی پتوں کوہٹا دیتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس–