Bharat Express

افضال انصاری کو الہ آباد ہائی کورٹ سے جھٹکا، الیکشن لڑنے کی امیدوں پر پھر سکتا ہے پانی

گینگسٹر معاملے میں افضال انصاری کو ملی 4 سال کی سزا کے خلاف داخل کی گئی عرضی پر آج سماعت کی گئی، جس کے بعد سے الہ آباد ہائی کورٹ نے اس معاملے میں سماعت کی تاریخ کو بڑھا کر 13 مئی کردیا گیا ہے۔

غازی پور کے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری۔ (فائل فوٹو)

اترپردیش کے غازی پورسے رکن پارلیمنٹ اورسماجوادی پارٹی کے امیدوار افضال انصاری کی داخل کی گئی عرضی پرآج یعنی 3 مئی کو الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ افضال انصاری کو عدالت سے فی الحال راحت نہیں ملی ہے۔ ہائی کورٹ میں اب ان کی عرضی پر 13 مئی کو صبح 10 بجے سماعت ہوگی۔ ہائی کورٹ کی طرف سے بڑھائی گئی تاریخ کی وجہ سے افضال انصاری کی مشکلات مزید بڑھتی ہوئی نظرآرہی ہیں۔

افضال انصاری کے گینگسٹر ایکٹ معاملے میں جسٹس سنجے کمار سنگھ کی سنگل بینچ میں سماع کی گئی۔ غازی پورکی اسپیشل عدالت سے افضال انصاری کو گینگسٹر ایکٹ معاملے میں 4 سال کی سزا ملی تھی، جس کو منسوخ کرنے کے لئے عرضی داخل کی گئی تھی۔ بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی کرشنا نند رائے کے قتل کے معاملے میں ان کی فیملی نے 4 سال کی اس سزا کو مزید بڑھائے جانے کا مطالبہ کیا۔

13 مئی کو ہوگی اس معاملے میں سماعت

افضال انصاری کے اس معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے 13 مئی کو گورنمنٹ اپیل متاثرہ کی  ریویجن کے ساتھ سماعت کا حکم دیا گیا۔ افضال انصاری کو غازی پورکی اسپیشل کورٹ نے گزشتہ سال یعنی سال 2023 میں 29 اپریل کوگینگسٹرمعاملے میں 4 سال کی سزا سنائی تھی، جس کے فوراً بعد افضال انصاری کو جیل بھیج دیا گیا تھا۔ جیل جانے کی وجہ سے ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی گئی تھی۔ حالانکہ بعد میں ہائی کورٹ نے اس معاملے سے متعلق افضال انصاری کو ضمانت دی دے تھی اور بعد میں سپریم کورٹ نے ان کی اس سزا پر روک لگا دی تھی۔

لوک سبھا الیکشن لڑنے میں آرہی ہے مشکل

سپریم کورٹ کی سزا پر روک لگائے جانے کے بعد افضال انصاری کی لوک سبھا کی رکنیت بحال ہوگئی ہے۔ سماجوادی پارٹی نے انہیں غازی پور سے لوک سبھا کا امیدوار بھی بنایا ہے۔ افضال انصاری کو اگر اس معاملے میں عدالت کی طرف سے راحت نہیں ملتی ہے تو پھر وہ لوک سبھا الیکشن نہیں لڑسکیں گے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق، ہائی کورٹ کو اس معاملے کو 30 جون تک نمٹانا ہے۔ لوک سبھا الیکشن کو اور اپنی سزا کو دیکھتے ہوئے افضال انصاری نے اپنی بیٹی نصرت انصاری کو بھی انتخابی میدان میں اتار دیا ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read