افضال انصاری کی جگہ ان کی بیٹی نصرت الیکشن لڑسکتی ہیں۔
غازی پورکے رکن پارلیمنٹ سماجوادی پارٹی کے امیدوار افضال انصاری کی عرضی پرالہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، لیکن پوری نہیں ہوسکی۔ عدالت نے 20 مئی کی تاریخ دی ہے۔ 20 مئی کو ہونے والی سماعت میں سب سے پہلے افضال انصاری کے وکیل اپنی بچی ہوئی دلیلیں مکمل کریں گے۔ جسٹس سنجے کمارسنگھ کی سنگل بینچ میں سماعت ہوئی۔ سماعت میں سب سے پہلے افضال انصاری کا موقف رکھا گیا، لیکن ان کی دلیل بھی مکمل نہیں ہوسکی۔
آئندہ سماعت پرافضال انصاری کی دلیلیں مکمل ہونے کے بعد یوپی حکومت اوربی جے پی رکن اسمبلی کرشنا نند رائے کی فیملی کا موقف رکھا جائے گا۔ دراصل، گینگسٹرمعاملے میں گزشتہ سال ملی 4 سال کی سزا کے خلاف افضال انصاری نے عرضی داخل کی ہے۔ یوپی حکومت اورکرشنا نند رائے کی فیملی سزا کو بڑھانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
نصرت اور افضال انصاری نے داخل کی پرچہ نامزدگی
افضال انصاری کو اگرہائی کورٹ سے راحت نہیں ملتی ہے اوران کی سزا نہیں منسوخ ہوتی ہے تو وہ لوک سبھا کا الیکشن نہیں لڑیں گے۔ وہ اپنی جگہ اپنی بیٹی نصرت انصاری کو الیکشن لڑائیں گے۔ حالانکہ افضال انصاری آج سماجوادی پارٹی کے امیدوارکے طور پرغازی پور سے پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔ ان کے ساتھ ان کی بیٹی نصرت انصاری نے بھی پرچہ نامزدگی داخل کی ہے۔ غازی پور میں پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ کل یعنی 14 مئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔