آچاریہ پرمود کرشنم کو کانگریس پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کردیا ہے۔
Acharya Pramod Krishnam Expelled Congress Party: کانگریس پارٹی کے خلاف بیان بازی اور بی جے پی کے لیڈران سے بڑھتی قربت کے درمیان کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر آچاریہ پرمود کرشنم کو پارٹی سے 6 سال کے لئے معطل کردیا ہے۔ آچاریہ پرمود کرشنم ایودھیا میں ہوئے رام للا کی پران پرتشٹھا پروگرام میں کانگریس کے ذریعہ پروگرام میں نہ جانے کے بعد سے مسلسل کانگریس پارٹی کے خلاف کھل کربول رہے تھے۔
کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال کے ذریعہ جاری ہوئے پریس ریلیز نوٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈسپلن شکنی کی شکایتوں اورپارٹی کے خلاف باربار بیان بازی کو دھیان میں رکھتے ہوئے کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے آچاریہ پرمود کرشنم کو فوری اثرسے 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کرنے کے اترپردیش کانگریس کمیٹی کی تجویز کو منظوری دی ہے۔ اس سے پہلے (10 فروری) کو آچاریہ پرمود کرشنم نے کانگریس کے سینئر لیڈراور سابق مرکزی وزیرسلمان خورشید سے ملاقات کی تھی۔ اس کی تصاویر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پرلکھا، “کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن اورسابق وزیرقانون سلمان خورشید کو شری کلک دھام کے سنگ بنیاد تقریب کا دعوت نامہ”
अनुशासनहीनता की शिकायतों और पार्टी के खिलाफ बार-बार बयानबाज़ी को ध्यान में रखते हुए माननीय कांग्रेस अध्यक्ष ने श्री प्रमोद कृष्णम को तत्काल प्रभाव से छह साल के लिए पार्टी से निष्कासित करने के उत्तर प्रदेश कांग्रेस कमेटी के प्रस्ताव को मंजूरी दी है ! pic.twitter.com/tYT9kmXl1T
— INC Sandesh (@INCSandesh) February 10, 2024
وہیں گزشتہ دنوں انہوں نے کلک دھام کے پروگرام کے لئے وزیراعظم نریندر مودی، وزیردفاع راجناتھ سنگھ سے لے کراترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سمیت بی جے پی کے تمام بڑے لیڈران کو مدعو بھی کیا تھا۔ پرمود کرشنم الگ الگ وقت پرکانگریس لیڈر راہل گاندھی کے بیان سے الگ بیان دیتے ہوئے نظرآتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ پارٹی لائن سے ہٹ کربھی بیان دیتے ہیں۔
بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں آچاریہ پرمود کرشنم؟
آچاریہ پرمود کرشنم سال 2019 میں لکھنو لوک سبھا سیٹ سے راجناتھ سنگھ کے خلاف الیکشن لڑچکے ہیں۔ آچاریہ پرمود کرشنم اس بار بھی لوک سبھا الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔ وہ لکھنو کے علاوہ سنبھل سے بھی الیکشن لڑنے کی کوشش میں تھے، لیکن موجودہ انڈیا الائنس میں سماجوادی پارٹی نے سنبھل اورلکھنو کی لوک سبھا سیٹ پر اپنا ایک ایک امیدوار اتارچکی ہے۔ اس وجہ سے بھی وہ پارٹی سے ناراض دکھائی پڑ رہے تھے۔ امید ظاہرکی جا رہی ہے کہ پرمود کرشنم آنے والے دنوں میں بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں اور بی جے پی آئندہ لوک سبھا الیکشن میں کسی بھی سیٹ سے امیدواربنا سکتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔