انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے الیکشن 2024 کے لئے سراج الدین پینل کی حمایت میں پریت وہارمیں جلسہ منعقد کیا گیا۔
نئی دہلی: انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے 2024 (آئی آئی سی سی) کے 11 اگست کوہونے والے الیکشن سے متعلق سرگرمیاں جاری ہیں۔ سراج الدین قریشی پینل کی حمایت میں پریت وہار، نئی دہلی کے لاجواب بینکٹ ہال میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس کی نظامت کی ذمہ داری دہلی حج کمیٹی کے سابق چیئرمین ڈاکٹرپرویزمیاں نے نبھائی۔ اس موقع پربڑی تعداد میں انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے ممبران نے شرکت کی تووہیں موجود حامیوں نے پینل کے تمام امیدواروں کا استقبال کیا۔
اسلامک سینٹرکوبنائیں گے گلوبل سینٹر
صدارتی امیدواراورکینسراسپیشلسٹ ڈاکٹرماجد احمد تالیکوٹی نے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکوگلوبل سینٹربنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرا مقصد سینٹرکا تحفظ ہے، ہماری کوشش رہے گی کہ اسے سیاسی اکھاڑہ نہ بننے دیا جائے۔ ڈاکٹرماجداحمد تالیکوٹی نے کہا کہ آج انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکی شناخت پوری دنیا میں ہے، آج لوگ اس کی خدمت کرنا فخرسمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ میں بھی اس سینٹرکی خدمت کرنا چاہتا ہوں اوراسے مزید آگے لے جانا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سینٹرکے تمام ممبران سراج الدین قریشی کی خدمات اوروفاداری سے واقف ہیں، ہماری ٹیم ان کے اورتمام ممبران کے مشورے سے بورڈ کے تعاون اور وعدوں کے ساتھ مرکزکی فلاح وبہتری کے لئے کام کرے گی۔
ڈاکٹر ماجد احمد کا سلمان خورشید پرسنگین الزام
ڈاکٹرماجد احمد تالی کوٹی نے اپنے حریف امیدواراورسابق مرکزی وزیرسلمان خورشید پرسنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ آج ممبران کوگمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ وہ انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکونظراندازکرتے رہے ہیں۔ انہوں نے سلمان خورشید سے سوال پوچھا کہ ایک باروہ سینٹرکا الیکشن لڑے، لیکن ہارگئے، اس کے بعد انہیں مرکزی حکومت میں اہم ذمہ داری ملی، لیکن انہوں نے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے لئے کیا کیا ہے؟ ڈاکٹر ماجد احمد تالیکوٹی نے کہا کہ جب 20 سالوں میں اپنی جیب سے 20 روپئے بھی سینٹرکے لئے انہوں نے خرچ نہیں کیا ہے توپھروہ کس منہ سے ممبران کوگمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اورڈھائی سال کے لئے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
سراج الدین قریشی نے کی بڑی اپیل
انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے سابق صدر سراج الدین قریشی نے جذباتی تقریرکرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہمیشہ سینٹرکی خدمت کی ہے اورعزت وقارکوبرقراررکھا ہے۔ صدرکی ذمہ داری ملنے سے پہلے بھی میں کام کرتا تھا اورجب مجھے ممبران نے صدر کی ذمہ داری سونپی تب میں نے جوکام کیا، وہ آپ سبھی کے سامنے ہے۔ میں نے اس سینٹرکو کبھی سیاسی اکھاڑہ نہیں بننے دیا اورآگے بھی اس کا سیاسی استعمال نہیں ہونے دوں گا۔ سراج الدین قریشی نے جذباتی اندازمیں کہا کہ کچھ لوگ سینٹرکو سیاست کا اڈہ بنانا چاہتے ہیں، لیکن میں آپ سبھی ممبران سے اپیل کرتا ہوں کہ اسے سیاست کا اڈہ نہ بننے دیں اور ہمارے پینل کے حق میں ووٹ دیں تاکہ سینٹرکی توسیع کی جا سکے اورمزید ترقی دی جائے۔
ہمارے پینل سے متعلق پیدا کی جارہی ہیں غلط فہمیاں: کلیم الحفیظ
سراج الدین پینل کے نائب صدرکے امیدوارکلیم الحفیظ نے بھارت ایکسپریس سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ اس الیکشن سے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکونئی لیڈرشپ ملے گی، لیکن کچھ لوگ جان بوجھ کرہمارے پینل کو کسی مخصوص تنظیم یا جماعت سے جوڑکرممبران کوگمراہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارا مقصد ہے کہ ملک وملت کے لئے اس سینٹر کا اہم کردارہو۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ ملی سیاست کی ہے اورملی گفتگوکی ہے اورجب جب قلم اٹھایا ہے تو ملی مفادکومدنظررکھا ہے، اس لئے جب تک میں اس پینل میں ہوں، یا اسلامک سینٹرکی گورننگ باڈی میں رہوں گا، جب تک اسلام، اسلامک سینٹراورمسلمانوں کے خلاف کوئی آوازاٹھے گی تومیرا وعدہ ہے کہ سب سے پہلے میں اس کی مخالفت کروں گا۔
کلیم الحفیظ نے کہا کہ سراج الدین قریشی کی زیرقیادت اورزیرسایہ جولوگ اپنی زندگی گزارتے رہے، یاجن لوگوں کے مزاج میں قوم یا سینٹرکے حق میں کام نہیں کیا، یا جوہمارے جمہوری نظام کونہیں سمجھتے ہیں، ان سے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکوخطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں، جواسے اپنے بزنس کے لئے استعمال کریں اورکچھ لوگ اس کوسیڑھی بناکرسیاسی مضبوطی چاہتے ہیں، ان سے سینٹرکوخطرہ ہے، لیکن سینٹرکے 2054 ممبران یعنی جوووٹرزہیں، ان کے اوپرذمہ داری ہے کہ وہ اس سینٹرکا تحفظ کریں۔ تاکہ کوئی اسلامک سینٹرکا استعمال نہ کرسکے۔
ڈاکٹرپرویزمیاں نے اپنے افتتاحی کلمات میں سراج الدین قریشی کی خدمات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اسلامک سینٹرکی تعمیرسے لے کراس کومتعارف کرانے کا سہرا سراج الدین قریشی کے سرہے۔ یہ انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرہے، یہ کوئی سیاسی سینٹرنہیں ہے کہ اس کا صدرسیاسی شخص بنے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ سراج الدین قریشی کو پہلے سے زیادہ مضبوط کریں تاکہ انہوں نے جو بنیاد رکھی ہے، وہ مزید مضبوط ہوسکے۔
بھارت ایکسپریس–