ملک میں شدید گرمی کا قہر
Heatwave Death Toll in India: ملک کی کئی ریاستوں میں شدید گرمی نے تباہی مچا رکھی ہے۔ کئی شہروں میں پارہ 40 ڈگری سے اوپر ہے۔ اس چلچلاتی گرمی سے عام زندگی کافی متاثر ہو رہی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ کئی شہروں میں ہیٹ ویو سے لوگ مسلسل مر رہے ہیں۔ ملک میں ہیٹ ویو کی صورتحال شروع ہونے سے اب تک درجنوں افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
گرمی کی لہر کا سب سے زیادہ اثر بہار سے لے کر راجستھان اور آندھرا پردیش سے لے کر اوڈیشہ تک دیکھا گیا ہے۔ نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کے مطابق ملک میں ہیٹ ویو کے باعث 60 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حالانکہ، ملک بھر میں اموات کی یہ تعداد بڑھ سکتی ہے۔
بہار میں ہیٹ ویو کا قہر
بہار کے کئی شہروں میں گزشتہ کچھ دنوں سے شدید گرمی کے اثرات دیکھے جا رہے ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق اورنگ آباد میں گرمی کی لہر سے 12 افراد کی موت ہو گئی۔ اس کے علاوہ 20 سے زائد افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ حکام نے بتایا کہ بہار کے ارول، بکسر، روہتاس اور بیگوسرائے اضلاع میں گرمی کی لہر سے آٹھ افراد کی موت ہو گئی ہے۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ نے اموات کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے واضح کیا کہ موت کی وجہ کا فوری طور پر پتہ نہیں چل سکا ہے۔
راجستھان میں اتنی اموات
راجستھان میں ہیٹ ویو نے تباہی مچا رکھی ہے۔ راجستھان کے میڈیکل اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق یہاں ہیٹ ویو کی وجہ سے پانچ افراد کی موت کی سرکاری طور پر تصدیق کی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔ حالانکہ، کئی لوگ ایسے بھی ہیں جو اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
اوڈیشہ، مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کی صورتحال
جمعرات (30 مئی) کے روز اوڈیشہ کے راؤرکیلا شہر میں ہیٹ اسٹروک سے 10 لوگوں کی موت ہو گئی۔ راؤرکیلا کے سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر انچارج ڈاکٹر سدھارانی پردھان نے بتایا کہ یہ اموات چھ گھنٹے کے اندر ہوئی ہیں۔ وہیں جھارکھنڈ میں ہیٹ ویو سے چار لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ مہاراشٹر کے ناگپور میں ایک درجن سے زیادہ لوگوں کی موت کی خبر ہے۔ حالانکہ، مہاراشٹر میں اموات سے متعلق اعداد و شمار کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
اتر پردیش اور آندھرا پردیش میں شدید گرمی
وہیں اتر پردیش میں بھی شدید گرمی نے لوگوں کی جان لینا شروع کر دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یوپی میں ہیٹ ویو سے پانچ سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ آندھرا پردیش میں بھی دو لوگوں کی موت کی خبر ہے۔
نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول نے جاری کیا ڈیٹا
نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ یکم مارچ سے بھارت میں گرمی سے متعلق 60 سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ ان میں سے کئی افراد ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں جب کہ کچھ لوگوں کی موت کی وجہ مشتبہ ہیٹ اسٹروک بتائی جاتی ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق یکم مارچ سے اب تک ہیٹ اسٹروک کے 16 ہزار سے زائد مشکوک کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔