سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بھارت اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات پرکیوں ایسی بات کہی ؟
Crown Prince Mohammed bin Salman: سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران پر طنز کرتے ہوئے جوہری ہتھیاروں کے حصول کی بات کی ہے۔ بدھ کو فاکس نیوز نیٹ ورک کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انھوں نے ایران کی جانب سے جوہری ہتھیار بنانے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر ایران جوہری ہتھیار بناتا ہے تو ہم بھی جوہری ہتھیار بنائیں گے، کیونکہ طاقت کا توازن ضروری ہے۔’
سعودی عرب کے اخبار سعودی گزٹ نے بھی اس انٹرویو کو نمایاں طور پر شائع کیا ہے۔ اخبار نے اسرائیل سعودی تعلقات کو زیادہ اہمیت دی ہے۔
#FRONTPAGE: Crown Prince urges Palestinian issue resolution as key condition for normalizing with Israel — https://t.co/yB5re1Lpzz pic.twitter.com/0eSuy5O7Ap
— Saudi Gazette (@Saudi_Gazette) September 20, 2023
جوہری ہتھیاروں کے خطرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ دنیا ایک اور ہیروشیما کا تجربہ نہیں کر سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر کوئی ملک جوہری ہتھیار تیار کرتا ہے تو یہ غلط قدم ہے، ہم ایسی چیزوں سے پریشان ہیں’۔
اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر کیا کہا؟
اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو ‘‘معمول’’ کرنے کی کوششوں کے بارے میں پوچھے جانے پرسعودی عرب کے ولی عہد نے ان خبروں کو بھی مسترد کر دیا کہ سعودی عرب نے بات چیت روک دی ہے۔ ایسی باتوں کو لے کر انہوں نے کہا کہ یہ سچ نہیں ہے۔
اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘‘ہم ہر روز قریب آ رہے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ یہ پہلی بار سنجیدہ نظر آ رہے ہیں ، ہمیں دیکھنا ہو گا کہ یہ کیسے چلتا ہے۔‘‘ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کا ملک اسرائیل کے ساتھ مل کر کام کر سکتا ہے، سعودی عرب کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ اسرائیل میں کس کی حکومت ہے۔
ولی عہد نے بھارت سے تعلقات پر کیا کہا؟
انٹرویو کے دوران سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے جی 20 دہلی سمٹ میں ہندوستان-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری کے معاہدے کے حوالے سے ایک سوال پوچھا گیا۔
اس پر شہزادہ سلمان نے کہا کہ ‘اس اقتصادی راہداری کے ذریعے ہندوستان مشرق وسطیٰ اور یورپ کو جوڑے گا اور اس سے وقت اور پیسے کی بچت ہوگی۔’ انہوں نے بتایا کہ راہداری کی تعمیر سے یورپ کا فاصلہ چند دنوں میں کم ہو سکتا ہے۔
اسامہ بن لادن کے بارے میں ولی عہد نے کہا کہ وہ امریکہ اور سعودی دونوں کے دشمن تھے۔ اسامہ بن لادن اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے سعودی عرب کو نقصان پہنچاتا تھا۔
بھارت ایکسپریس