بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ۔
بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے جمعہ کے روز کہا کہ بحر ہند کے ساحلی ممالک کے لچکدارمستقبل کے لئے ان کے درمیان احترام اور باہمی اعتماد کی ضرورت ہے۔ بنگلہ دیش کے دارالحکومت میں یہاں دو روزہ 6 ویں بحرہند کانفرنس (ٓئی اوسی) کا افتتاح کرتے ہوئے شیخ حسینہ نے کہا کہ بحرہند نہ صرف بنگلہ دیش بلکہ خطے کے تمام ممالک کے لئے اپنی جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
کانفرنس کے دوران، انہوں نے کہا، “ہم خطے میں امن کے لئے اپنا کردارادا کرنے کے لئے پُرعزم ہیں اوردیگرتمام ممالک سے بھی ایسا ہی کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔ شیخ حسینہ نے کہا کہ بحر ہند نہ صرف بنگلہ دیش کے لئے بلکہ خطے کے تمام ممالک کے لئے اس کے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے بہت اہمیت کا حامل ہے، جس نے حال ہی میں ڈھاکہ کواپنا ہند-بحرالکاہل آؤٹ لک تشکیل دینے پرمجبورکیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ساحلی ریاست ہونے کی وجہ سے بنگلہ دیش صدیوں سے سمندری سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے اور یہ کئی علاقائی فورم میں سرگرم ہے۔
بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ نے کہا کہ بنگلہ دیش نے اپنے بہت سے چیلنجزکے باوجود، جبری طورپربے گھرہونے والے میانمار کے 1.1 ملین سے زائد شہریوں کوعارضی پناہ فراہم کی کیونکہ نسلی اقلیتی مسلم آبادی نے اپنے وطن میں ظلم وستم سے بچنے کے لئے پڑوسی ملک میں پناہ حاصل کی۔
ماریشس کے صدر بھی شامل ہوئے
ماریشس کے صدرپرتھوی راج سنگھ روپن نے بھی 25 ممالک کے وزارتی سطح کے وفد کی قیادت کی اور مختلف دیگر علاقائی گروپوں کے نمائندوں جیسے بے آف بنگال انیشیٹو فارملٹی سیکٹورل ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن (بمسٹیک) اورجنوب ایشین ایسوسی ایشن فار ریجنل کوآپریشن (سارک) کے نمائندے اس میٹنگ میں شامل ہوئے، جہاں ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکرنے کلیدی خطاب پیش کیا۔
بحر ہند پرایک ساحلی ریاست ہونے کے باوجود میانمار کو روہنگیا بحران سے متعلق بنگلہ دیش کے نیپی ڈا کے ساتھ کشیدہ تعلقات کی وجہ سے میانمارکو واضح طور پرکانفرنس میں مدعو نہیں کیا گیا۔