Bharat Express

US urges Israel to delay Gaza ground invasion: اسرائیل نے امریکہ کی بات ماننے سے کردیا انکار،جنگ کب تک چلے گی، اس کا بھی کردیا اعلان

امریکہ نے مبینہ طور پر اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ غزہ پر زمینی حملہ موخر کرے۔امریکی حکومت نے اسرائیل پر زور دیاہے کہ وہ غزہ پر اپنے زمینی حملے کو موخر کرے تاکہ حماس کے زیر قبضہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات کے لیے وقت مل سکے۔ سی این این، نیو یارک ٹائمز اور بلومبرگ نے یہ  خبر دی ہے۔

حماس اور اسرائیل کی جنگ جاری ہے۔ لیکن اس کی قیمت صرف فلسطینیوں اور اسرائیلیوں ہی کو ادا نہیں کرنی پڑ رہی۔ بلکہ ان لوگوں کو بھی ادا کرنی پڑ رہی ہے جو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کر رہے ہیں اور اس جنگ میں فریق نہیں ہیں۔ اسی حوالے سے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوامِ متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ اس جنگ کے آغاز سے اب تک اس کے عملے کے 29 ارکان غزہ میں مارے جا چکے ہیں۔

اس بیچ ایک سوال بڑا ہوتا جارہا ہے کہ آخر یہ جنگ کب ختم ہوگی ۔ اب اس سوال کا جواب اسرائیل  نے دے دیا ہے۔اسرائیل کے ڈیفنس چیف یوو گیلنٹ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کئی مہینوں تک جاری رہ سکتی ہے جس کا مقصد حماس کو ختم کرنا ہے۔ یہ غزہ میں آخری [زمینی مہم] تصادم ہونے کی ضرورت ہے، اس کا سیدھا مطلب ہے کہ اس کے بعد حماس کا وجود  نہیں رہے گا۔ گیلنٹ نے کہا کہ اس میں ایک ماہ، دو ماہ، تین  ماہ لگیں گے، لیکن آخر میں حماس کا خاتمہ ہونا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پہلے کہ دشمن سرنگ اور پیادہ افواج سے مقابلہ کرے، وہ فضائیہ کے بموں سے مٹی میں مل  جائیں گے۔ سنہ 2007 میں حماس کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ میں تین بار دراندازی کی ہے۔

 اس بیچ ایک دوسری خبر یہ بھی ملی ہے کہ امریکہ نے مبینہ طور پر اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ غزہ پر زمینی حملہ موخر کرے۔امریکی حکومت نے اسرائیل پر زور دیاہے کہ وہ غزہ پر اپنے زمینی حملے کو موخر کرے تاکہ حماس کے زیر قبضہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات کے لیے وقت مل سکے۔ سی این این، نیو یارک ٹائمز اور بلومبرگ نے یہ  خبر دی ہے۔ امریکی دفاعی سربراہ لائیڈ آسٹن نے مبینہ طور پر یہ درخواست اپنے ہم منصب یوو گیلنٹ سے کی ہے۔ نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ “امریکی حکام بھی ایران کے حمایت یافتہ گروہوں سے خطے میں امریکی مفادات پر حملوں کی تیاری کے لیے مزید وقت چاہتے ہیں،چونکہ حکام کے بقول اسرائیل کے مکمل طور پر غزہ میں اپنی افواج کی منتقلی کے بعد شدت اختیار کرنے کا امکان ہے۔امریکہ کی درخواست کو فی الحال اسرائیل بہت زیادہ سنجیدگی سے لیتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے اور بلکہ ایک بار پھر امریکہ کو اسرائیل نے جھٹکا دینے کا من بنالیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔