Bharat Express

The Muslim World League condemns: رابطہ عالم اسلامی نے ڈنمارک میں قرآن کریم کے نسخے کو نذرآتش کرنے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی

بیان میں نفرت کو ہوا دینے اور مذہبی جذبات کو بھڑکانے کے اسالیب کے خطرات کے بارے میں انتباہ کی تجدید کی گئی ہے جو صرف انتہاپسندی کے ایجنڈےکی تکمیل کرتی ہیں۔ اور یہ اخلاقی رو سے مسترد امر کو سرکاری تحفظ کے ذریعے نفرت انگیز نظریہ کے مذموم مقاص حاصل کرنے کی کوشش ہے۔

The Muslim World League condemns: رابطہ عالم اسلامی نے ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں انتہا پسندوں کی جانب سے قرآن کریم کے نسخے کو نذرآتش کرنے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے،جو مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے اور اشتعال انگیزی کے تسلسل کی کڑی ہے ۔رابطہ عالم اسلامی کے جنرل سکریٹریٹ سے جاری ایک بیان میں سیکریٹری جنرل رابطہ اور چیئرمین مسلم علماء کونسل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی نے ان گھناونے اقدامات کی مذمت کی ہےجو تمام مذہبی اور انسانی اصولوں کی خلاف ورزی اور عالمی برادری کی اقدار سےمتصادم ہیں، جنہوں نے حال ہی میں اس طرح کے خطرات سے متنبہ کرتے ہوئے واضح طور پر اعلان کیا کہ اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی اور نفرت کے تمام مظاہر کو مسترد کیا جاتا ہے۔

بیان میں نفرت کو ہوا دینے اور مذہبی جذبات کو بھڑکانے کے اسالیب کے خطرات کے بارے میں انتباہ کی تجدید کی گئی ہے جو صرف انتہاپسندی کے ایجنڈےکی تکمیل کرتی ہیں۔ اور یہ اخلاقی رو سے مسترد امر کو سرکاری تحفظ کے ذریعے نفرت انگیز نظریہ کے مذموم مقاص حاصل کرنے کی کوشش ہے جس سے آزادی کے مہذب تصور کو مجروح کرکے اسے تنازعات اور مذہبی و فکری تصادم کو ہوا دینے والے انتہاپسندوں کیلئے پناہ گاہ بنایا جارہا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب ہمیں اقوام کے درمیان دوستی کو مضبوط کرنے کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ ان نفرت کرنے والے حاقدین کو خوش کرنے کیلئے ان مجرمانہ طریقوں کو روکنے سے اجتناب کیا جارہا ہے جو گزشتہ تاریخ میں تکلیف دہ تنازعات میں برائی کا مرکز تھے۔وہیں دوسری جانب اس پورے معاملے پر سعودی عرب کی جانب سے  کافی جارحانہ موقف اختیار کیا گیا ہے جس پر رابطہ عالم اسلامی نے  مملکت کی سراہنا کی ہے۔

رابطہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم رابطہ عالم اسلامی کے ادارہ جات، اکیڈمیز اور کونسلز اور رابطہ جامعات اسلامیہ کی جانب سے خادم حرمین شریفین اور ان کے ولی عہدکی قیادت میں مملکت سعودی عرب کی جانب سے قرآن کریم کے نسخوں کے خلاف نفرت آمیز رویوں کے بعد اٹھائے گئے مضبوط ایمانی موقف کو سراہتے ہیں۔ اس موقف سے اسلامی شعور کے عظیم وجدان کی سطح اور عالم اسلام میں قائدانہ کردار کی ترجمانی ہوتی ہے،جہاں ایسے افسوس ناک واقعات کے ساتھ مضبوط اور اہم اقدامات کے ذریعے بہترین اسلوب کے ساتھ تعامل کیا گیا، چاہے اپنے اسلامی اور بین الاقوامی وزن کے ساتھ وہ حکومتی کاروائی کی سطح پر ہو یا اسلامی تعاون تنظیم کے اسلامی سربراہی اجلاس میں مملکت کی صدارت کی سطح پر ،اور مملکت کی فوری دعوت پر اس سلسلے میں جو جاری کیا گیا ۔ اللہ تعالی خادم حرمین شریفین اور ان کے ولی عہد کو ان اعمال کا نیک بدلہ دے جو وہ اسلام،مسلمانوں اور پوری انسانیت کے لئے پیش کررہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔