Bharat Express

Mob Lynching in Pakistan: توہین مذہب کے الزام میں ہجوم نے ملزم کو تھانے میں زندہ جلا یا

ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں زیر حراست شخص کو مارا پیٹا اور پھر اسے تھانے میں ہی زندہ جلا دیا۔ اس معاملے میں فوری ایکشن لیتے ہوئے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کر دیا گیا ہے۔

توہین مذہب کے الزام میں ہجوم نے ملزم کو تھانے میں زندہ جلا یا

Mob Lynching in Pakistan: پاکستان کے شہر ننکانہ صاحب میں موب لنچنگ کا ایک ہولناک معاملہ سامنے آیا ہے۔ ننکانہ صاحب میں توہین مذہب کے الزام کے بعد مشتعل ہجوم نے تھانے میں گھس کر ملزمان کی بہت زیادہ پٹائی کی۔ اس کے بعد اسے زندہ جلا دیا گیا۔ ہجوم نے تھانے پر دھاوا بول دیا اور کافی توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کی۔ اس دوران پولیس اہلکار بھیڑ کو روکنے میں ناکام رہے۔ اس معاملے میں دو پولیس افسران کو معطل کر دیا گیا ہے۔

ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں زیر حراست شخص کو مارا پیٹا اور پھر اسے تھانے میں ہی زندہ جلا دیا۔ اس معاملے میں فوری ایکشن لیتے ہوئے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پولیس نے مناسب کارروائی کیوں نہیں کی۔ قانون کی حکمرانی ہر حال میں قائم ہونی چاہیے۔ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Pakistan Terrorists: ہندوستان میں دہشت گردانہ حملے کی پاکستانی سازش ناکام، حیدرآباد میں تھی وولف اٹیک کی تیاری، این آئی کا بڑا انکشاف

سیالکوٹ میں بھی ہجوم نے سری لنکن شہری کا کیا تھا قتل

یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب کسی ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں ملزم کو مارا پیٹا اور جلایا ہو۔ اسی طرح کا ایک کیس دسمبر 2021 میں سیالکوٹ میں بھی سامنے آیا تھا جب ایک سری لنکن شہری کو ہجوم نے بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ ہجوم نے ایک سری لنکن شہری کو توہین مذہب کے الزام میں مار مار کر ہلاک کر دیا تھا اور اس کی لاش کو جلا دیا تھا۔ سری لنکن شہری ایک فیکٹری میں بطور منیجر کام کر رہا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read