افغانستان میں زبردست دھماکہ ہوا ہے۔
Afghanistan in Blast: افغانستان کے کھوست صوبہ کے ایک ہوٹل میں پیرکے روزایک زبردست دھماکہ ہوا، جس میں تین افراد کی موت ہوگئی، جبکہ کل 7 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں کچھ کی صورتحال سنگین بتائی جا رہی ہے، ایسے میں مہلوکین کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ صوبہ کے میڈیا دفترکی طرف سے یہ جانکاری دی گئی ہے۔ ایسوسی ایٹیڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق، جس ہوٹل میں دھماکہ ہوا ہے، وہ ہوٹل پاکستانی طالبان کے حافظ گل بہادرگروپ کے جنگجوؤں کا ٹھکانہ تھا، جہاں اکثراس گروپ کے لوگ ہوٹل میں جایا کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق، دھماکہ کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ ہوٹل میں ہوئے دھماکے کے بعد سے پولیس برے پیمانے پرجانچ کر رہی ہے۔
دھماکہ کی وجہ نہیں معلوم ہوسکی
کھوست میں پولیس ترجمان مستغفرگربازنے کہا کہ یہ دھماکہ شہرکے ایک ہوٹل میں ہوا، جہاں افغانستان کی سرحد سے متصل پاکستان کے سابق علیحدگی پسندوں کے گڑھ شمالی وزیرستان سے آئے افغانی لوگ اورپناہ گزیں اکثرآتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ افسران یہ پتہ لگانے کے لئے جانچ کر رہے ہیں کہ دھماکہ کی وجہ کیا تھی اوراس کے پیچھے کون تھا۔
افغانستان میں دہشت گردانہ گروپ سرگرم
واضح رہے کہ ہوٹل جس علاقے میں واقع تھا، یہاں لمبے وقت سے دہشت گردوں اوران کے دشمنوں کے درمیان ٹکراؤ ہوتا رہا ہے۔ یہاں سالوں سے مختلف دہشت گردانہ گروپ سرگرم ہیں۔ ایسے میں اس طرح کے حادثات آئے دن دیکھنے کو ملتی رہتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی افغانستان میں ان دنوں میں تشدد کے حادثات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، کابل اورآس پاس کے علاقوں میں گزشتہ 2 سال میں 1,000 سے زیادہ افراد کی موت ہوچکی ہے۔
طالبان حکومت کا بڑا دعویٰ
وہیں دوسری طرف، طالبان کی قیادت والی حکومت دعویٰ کررہی ہے کہ وہ افغانستان کو محفوظ بنانے پرمسلسل کام کر رہے ہیں۔ حال کے مہینوں میں اسلامک اسٹیٹ کی شاخوں کے خلاف کئی چھاپے مارے گئے ہیں۔ حالانکہ اس طرح کی حادثات رکنے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔