Bharat Express

Saudi Arabia-Israel Relations: اسرائیل-سعودی عرب کے تعلقات میں شہزاہ محمد بن سلمان کی طرف سے کیوں ہو رہی ہے تاخیر؟ یہاں جانئے بڑی وجہ

سعودی عرب نے نائف السدیری کوفلسطین میں اپنا سفیرمقررکرکے واضح کردیا ہے کہ فی الحال اسرائیل کے ساتھ تعلقات آگے بڑھانے کے لئے جلد بازی کے موڈ میں نہیں ہیں۔  اسرائیل اور فلسطین کے تنازعہ میں اب تک سعودی عرب کھل کرفلسطین کی حمایت کرتا رہا ہے۔

سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان ابھی تعلقات منقطع ہیں۔

متحدہ عرب امارات (یواے ای)، بحرین، سوڈان اورمراکش نے اسرائیل کے ساتھ اپنے رسمی تعلقات کی شروعات کی ہے، لیکن عالمی طور پر مسلم ممالک کا رہنما ملک مانے جانے والا سعودی عرب اب بھی رشتوں کو معمول پرلانے میں ہچکچاہٹ دکھا رہا ہے۔ بی بی سی کی خبرکے مطابق، امریکہ کی قیادت میں سعودی عرب اوراسرائیل کے درمیان امن معاہدے کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، لیکن سعودی عرب نے گزشتہ ہفتے فلسطین میں نیوف السدیری کو اپنا سفیرمقررکرکے یہ واضح کردیا ہے کہ فی الحال وہ اسرائیل کے ساتھ رشتے آگے بڑھانے پرجلدبازی کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔

گزشتہ ہفتے نائف السدیری کوفلسطین میں اپنا سفیرمقررکرکے سعودی عرب نے واضح کر دیا ہے کہ فی الحال اسرائیل کے ساتھ تعلقات آگے بڑھانے کے لئے جلد بازی کے موڈ میں نہیں ہیں۔  اسرائیل اورفلسطین کے تنازعہ میں اب تک سعودی عرب کھل کرفلسطین کی حمایت کرتا رہا ہے، تمام مسلم ممالک بھی سعودی عرب کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھتے ہیں اوراسی لئے سعودی عرب کا اپنا لیڈر بھی مانتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب اوراسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعہ میں اب تک سعودی عرب کھل کرفلسطین کی حمایت کرتا آیا ہے۔ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکہ نے سعودی عرب کے ساتھ اس معاہدے کا خاکہ تیارکرلیا ہے، جس کے ذریعہ اسرائیل اورسعودی عرب کے رشتوں کو معمول کے مطابق لایا جائے گا۔ رپورٹ میں کچھ امریکی افسران کے حوالے سے یہ امید ظاہرکی گئی ہے کہ آئندہ 9 سے 12 ماہ کے اندرمشرق وسطیٰ کے خطے میں اس دورکے اہم ترین امن معاہدے پربات کی جاسکتی ہے۔ یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی افسران کو یہ بھی بھروسہ دلایا ہے کہ وہ سمجھوتے پرپہنچنے کی کوشش سے متعلق سنجیدہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے پاکستان کے داخلہ سکریٹری کو لکھا خط، سابق وزیر اعظم کے جیل سے متعلق کیا یہ بڑا مطالبہ

حالانکہ خبریں یہ بھی آئیں کہ دوسری طرف ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے قریبیوں سے مبینہ طور پرکہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لئے تیارنہیں ہیں۔ جانکارسعودی عرب کے اس غیرواضح رخ کے پیچھے کئی اہم وجہ مانتے ہیں۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ اب تک فلسطین کے موضوع کو زوروشور سے اٹھاتے آرہے سعودی عرب کو اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کرنے سے گھریلو سطح پرزبردست بغاوت جھیلنی پڑسکتی ہے۔ ساتھ ہی اس سے بین الاقوامی برادری خاص طور پرمسلم ممالک کے درمیان سعودی عرب کی لیڈروالی شبیہ کو بھی بڑا دھچکا لگ سکتا ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔