پنجاب کے طلباء ہر سال کروڑوں روپے خرچ کر کے کینیڈا میں تعلیم حاصل کرتے ہیں، جانیں بھارت کے ساتھ بگڑتے تعلقات کا ان پر کیا پڑےگا اثر ؟
What is the importance of Indian students in Canada? ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل کے معاملے میں ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات میں دراڑ مسلسل بڑھ رہی ہے۔ جس میں دنیا کے دیگر ممالک بھی شامل ہو گئے ہیں۔ اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات کے ساتھ ساتھ تجارت اور عوام بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ بھارت نے کینیڈا سے بھارت آنے والے لوگوں کے ویزوں پر عارضی پابندی لگا دی ہے۔ جس کی وجہ سے وہاں سے ہندوستان آنے والے لوگوں کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔
ہر سال پنجاب سے بہت سے طلباء تعلیم کے لیے کینیڈا جاتے ہیں۔اس کے علاوہ پنجاب کے لوگوں نے اپنے بچوں کے لیے وہاں کروڑوں روپے انویسٹ کئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی رسہ کشی نے اب ہندوستانی والدین کی تشویش میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
کینیڈا میں تعلیم کے لیے پنجاب سے کتنی سرمایہ کاری کی گئی؟
بھارت اور کینیڈا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے بھارتی والدین کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ وجہ وہ سرمایہ کاری ہے جو انہوں نے اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے کینیڈا میں کی ہے۔ہفتہ کو جاری خالصہ باکس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہر سال پنجاب سے تعلیم کے لیے 68 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جاتی ہے۔ جو کافی چونکا دینے والا ہے۔
ہر سال جاتے اتنے طلباء کینیڈ
خالصہ ووکس کے مطابق گزشتہ سال یعنی 2022 میں ریفیوجی اینڈ سٹیزن شپ کینیڈا (آئی آر سی سی) کے تحت کینیڈا نے کل 2,26,450 ویزوں کی منظوری دی تھی۔ پنجاب سے تعلیم کے لیے جانے والے طلبہ کی تعداد 1.36 لاکھ تھی۔یہ تمام طلباء 2 سے 3 سالہ کورس کے لئے کینیڈا گئے ہیں۔ طالب علموں کو ویزا فراہم کرنے والی ایجنسی سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس وقت 3.4 لاکھ ہندوستانی طلباء کینیڈا میں زیر تعلیم ہیں۔
خالصہ باکس کے مطابق اس معاملے پر کہا، ایسوسی ایشن آف کنسلٹنٹس فار اوورسیز اسٹڈیز کے صدر کمل بھوملا نے کہا کہ،ہمارے پاس دستیاب اعداد و شمار کی بنیاد پرکینیڈا میں ہجرت کرنے والے تقریباً 60 فیصد ہندوستانی پنجابی ہیں۔جن میں ایک اندازے کے مطابق 1.36 لاکھ طلبہ ہیں۔ پچھلے سال ڈیٹا کے مطابق اوسطاً ہر طالب علم تقریباً 17,000 کینیڈین سالانہ فیس ادا کرتا ہے، اس کے علاوہ گارنٹیڈ انویسٹمنٹ سرٹیفکیٹ (جی آئی سی) فنڈز میں $10,200 جمع کرنے کے علاوہ۔
اے این آئی کے مطابق کمل بھوملا نے مزید کہا کہ 2008 تک 38 ہزار پنجابی کینیڈا جانے کے لیے اپلائی کر رہے تھے ۔لیکن پچھلے کچھ سالوں میں اس تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔اس کے علاوہ، کینیڈا جانے والے تمام ہندوستانی طلباء میں سے تقریباً 60 فیصد پنجابی ہیں۔
بھارت نے ملک کے شہریوں کے لیے تشویش کا اظہار کیا
کینیڈا نے ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل کا براہ راست ذمہ دار بھارت کو ٹھہرایا ہے۔ ایسے میں پوری دنیا کی نظریں اس معاملے پر لگی ہوئی ہیں۔ایسے میں کینیڈا میں رہنے والے ہندوستانیوں کے بارے میں بھی تشویش ظاہر کی جا رہی ہے۔ خاص طور پر ہندوستانی طلباء کے بارے میں جو کینیڈا کی مختلف ریاستوں میں زیر تعلیم ہیں۔
2022 میں کینیڈا نے مردم شماری کے اعداد و شمار جاری کیے تھے، جس کے مطابق دوسرے ممالک سے وہاں آباد ہونے والوں کی کل تعداد میں سے 18.6 فیصد ہندوستانی ہیں۔ ٹائم میگزین کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کے بعد کینیڈا میں سکھوں کی سب سے زیادہ آبادی ہے۔ یہ وہاں کی کل آبادی کا 2.1 فیصد ہے۔
کینیڈا کی معیشت میں ہندوستان کا بڑا رول ہے
رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق، 2022 میں کینیڈا میں پڑھنے والے بین الاقوامی طلباء میں سے 40 فیصد ہندوستانی ہیں۔اسی رپورٹ کے مطابق 30 ہندوستانی کمپنیوں جیسے TCS، Infosys، Wipro ٹی سی ایس،انفوسس، وپرو نے کینیڈا میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ جس سے کروڑوں لوگوں کو روزگار ملتا ہے۔ہندوستانی بھی کینیڈا کی معیشت کے لیے اہم ہیں
کینیڈا میں ہندوستانی طلباء کی کیا اہمیت ہے؟
فوربس کی رپورٹ کے مطابق 2013 کے مقابلے کینیڈا میں ہندوستانی طلباء کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔سماجی مسائل کے ماہر برہما چیلانی نے کینیڈا کی ایک ویب سائٹ کے لیے ایک مضمون لکھا ہے۔ جس میں انہوں نے کہا کہ جسٹن ٹروڈو کے بیان سے کینیڈا کے بھارت کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔کینیڈا میں رہنے والے زیادہ تر طلباء ہندوستانی ہیں۔ ان میں کچھ طلباء بھی شامل ہیں جو کینیڈا میں آباد ہونے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
لاؤمنٹ نے ماہرین کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ فی الحال کینیڈا اور ہندوستان کے درمیان بڑھتی ہوئی رسہ کشی کا وہاں رہنے والے ہندوستانی طلبہ پر کوئی اثر ہوتا نظر نہیں آتا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ فی الحال اس حوالے سے کینیڈین انتظامیہ یا امیگریشن سروسز کی جانب سے کوئی تشویشناک بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
کیس میں یہ بھی دلیل دی گئی کہ کینیڈا میں زیر تعلیم غیر ملکی طلباء میں سے 40 فیصد ہندوستانی طلباء ہیں۔ اس کا فائدہ صرف کینیڈا کو ہو رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں کینیڈا کوئی خطرہ مول لینے سے گریز کرے گا۔
اب تک کیا ہواہندوستان نے فی الحال کینیڈین شہریوں کو ویزے دینے پر پابندی لگا دی ہے۔ دونوں ممالک کے سفیروں کو اپنے اپنے ممالک جانے کا حکم ان تعلقات میں بڑھتی ہوئی کھٹاس کو ظاہر کرتا ہے۔ مسلسل بڑھتے ہوئے بیان بازی کا اثر دونوں ملکوں میں رہنے والے ہندوستان اور کینیڈا کے لوگوں پر صاف نظر آرہا ہے۔
اس کا اثر دونوں ملکوں کی تجارت پر بھی نظر آرہا ہے۔ آنند مہندرا کی مہندرا اینڈ مہندرا نے کینیڈا میں اپنے آپریشنز بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی نے اپنی کینیڈا میں قائم کمپنی ایرواسپیس کارپوریشن ، کینڈا ریسن ایرواسپیس کارپوریشن کو رضاکارانہ بنیادوں پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں اس کے 11.18 فیصد حصص تھے۔
بھارت ایکسپریس