پاکستان نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار دو ہندوستانیوں کو سفارتی رسائی فراہم کی
اسلام آباد: پاکستان نے مبینہ طور پر جاسوسی کے الزام میں 2020 میں گلگت بلتستان سے گرفتار کیے گئے دو ہندوستانی شہریوں کو سفارتی رسائی (consular access) فراہم کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پیر کے روز بھارتی سفارت کاروں اور گرفتار بھارتی شہریوں کے درمیان ملاقات ہوئی۔ اگرچہ پاکستان کے محکمہ خارجہ نے اس معاملے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے، لیکن ذرائع نے اس ملاقات کی تصدیق کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ دونوں بھارتی شہری فیروز احمد لون اور نور محمد وانی کشمیر کے علاقے گریز کے رہنے والے ہیں۔ انہیں حال ہی میں گلگت بلتستان جیل سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں اسلام آباد میں مقیم بھارتی ہائی کمیشن کی تین رکنی ٹیم نے دونوں بھارتیوں سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔ اس دوران پاکستانی وزارت داخلہ کے حکام بھی موجود تھے۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں بھارتی شہری نومبر 2018 میں غلطی سے سرحد پار کر گئے تھے۔
پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں سفارتی رسائی کا معاملہ ایک طویل عرصے سے تنازعہ کا شکار رہا ہے۔ کلبھوشن جادھو کو پاکستان نے 2016 میں جاسوسی اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کے الزام میں گرفتار کیا تھا، بھارت کی جانب سے بارہا درخواستوں کے باوجود انہیں قونصلر رسائی فراہم نہیں کی گئی۔ انہیں پاکستان کی فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی۔
اس کے بعد بھارت نے یہ معاملہ عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں اٹھایا تھا۔ آئی سی جے نے جادھو تک قونصلر رسائی کا حکم دیا اور اس کی سزائے موت پر روک لگا دی۔ انہوں نے جادھو کے خلاف سول کورٹ میں مقدمہ چلانے کا بھی حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: لندن میں فلسطین کی حمایت میں احتجاج کے دوران 3 پولیس اہلکار زخمی، 40 گرفتار
اس کے بعد پاکستان کے محکمہ خارجہ کے دفتر نے سخت حفاظتی انتظامات میں بھارتی حکام کو جادھو سے ملاقات کی اجازت دی۔