پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف۔ (فائل فوٹو)
Pakistan Election Result 2024: پاکستان کے اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیر(19 فروری) کو انتخابی نتائج میں بدعنوانی کے معاملے میں سماعت کرتے ہوئے راجدھانی کے تین انتخابی حلقوں کے نتائج کو معطل کردیا ہے۔ عدالت یہ فیصلہ تب آیا، جب جیل میں بند عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ تین امیدواروں عامرمغل، شعیب شاہین اورمحمد علی بخاری نے الیکشن ہارنے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی اورالزام لگایا تھا کہ انتخابی نتائج میں دھاندلی ہوئی ہے۔
انتخابی نتائج کے فیصلے معطل
معاملے کی سماعت کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان الیکشن کمیشن (ای سی پی) کے ذریعہ این اے-46، این اے-47 اوراین اے-48 سیٹ کے لئے جاری انتخابی نتائج نوٹیفکیشن کو معطل کردیا۔ عدالت نے انجم عقیل خان، طارق فضل چودھری اور راجا خرم نواز کی جیت پرروک لگا دی، جنہیں مذکورہ تین سیٹ پربالترتیب جیت حاصل کی تھی۔
الیکشن میں کس کو ملی تھی جیت؟
پاکستان میں 8 فروری کو ہوئے الیکشن میں عقیل خان اور طارق چودھری نے پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) کے ٹکٹ پر جیت حاصل کی جبکہ خرم نواز ایک آزاد امیدوارکے طور پرجیت حاصل کرکے انہیں پی ٹی آئی کی حمایت نہیں ملی تھی۔ خرم نوازاپنی جیت کے بعد پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) میں شامل ہوگئے۔
سوشل میڈیا خدمات پرلگی روک
الیکشن میں بڑے پیمانے پردھاندلی کے الزامات اورایک سینئرانتخابی افسرکے ذریعہ عوامی طور پر ووٹ میں ہیراپھیری کی بات قبول کرنے کے بعد پاکستان میں سوشل میڈیا کی خدمات کو روک دیا گیا ہے۔ پیرکے روزمسلسل تیسرے دن بھی متاثررہی۔
عمران خان کی پارٹی کو ہرانے کے لئے کی گئی دھاندلی
راولپنڈی کے کمشنرلیاقت علی چٹھا نے ہفتہ کے روزایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کو 13 سیٹ سے محروم کرنے کے لئے کی گئی دھاندلی کو دیکھا تھا اور یہ سیٹ ’ہارنے والے‘ امیدواروں کو دے دی گئی تھیں۔ لیاقت علی چٹھا نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فیض عیسیٰ اورچیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجا مبینہ دھاندلی میں شامل تھے اور انتخابی نتائج میں ہیرا پھیری کے لئے ذمہ داری قبول کرنے کے بعد انہوں نے اپنے دفترسے استعفیٰ دے دیا۔
بھارت ایکسپریس۔