Bharat Express

Imran Khan Arrest warrant: پاکستان کے سابق وزیر اعطم عمران خان کے خلاف وارنٹ جاری، کبھی بھی ہوسکتی ہے گرفتاری

Pakistan Former PM Imran Khan: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ فواد چودھری اور اسد عمر کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ بھی جاری ہوا ہے۔ خبروں کے مطابق، کسی بھی وقت ان کی گرفتاری ہوسکتی ہے۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان۔ (فائل فوٹو)

Arrest warrant Imran Khan: پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کے خلاف ضمانتی وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ عمران خان کے ساتھ پی ٹی آئی لیڈران اسد عمر اور فواد چودھری کے خلاف بھی وارنٹ جاری ہوا ہے۔ یہ وارنٹ پاکستان کے الیکشن کمیشن کی چار رکنی بینچ نے جاری کی ہے۔ عمران خان کے خلاف یہ گرفتاری وارنٹ ہتک عزت کے ایک معاملے میں جاری کیا گیا ہے۔

معاملے کی سماعت کرتے ہوئے نثار درانی کی قیادت میں چار رکنی بینچ نے اپنا فیصلہ سنایا۔ اب معاملے کی سماعت 17 جنوری تک کے لئے ملتوی کردی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے گزشتہ سال پی ٹی آئی کے اعلیٰ لیڈران کو ہتک عزت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے بڑے لیڈران نے الیکشن کمیشن اوراس کے سربراہ کے بارے میں اپنی ریلیوں اورمیڈیا میں توہین آمیزباتیں کہی تھیں۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لیڈران نے کمیشن میں اس معاملے میں چھوٹ دینے کی اپیل کی تھی، لیکن کمیشن نے ان کی اپیل کو مسترد کردیا۔ کمیشن نے سبھی لیڈران کو 17 جنوری کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ اس سے پہلے کمیشن نے تین جنوری کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:  Pakistan Economic Crisis: کنگال ہورہے پاکستان کے لیڈر مالا مال، جانیں کتنی جائیداد کے مالک ہیں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف!

واضح رہے کہ گزشتہ سال عمران خان نے اکثریت کھو دی تھی، عدالت کے حکم کے بعد عدم اعتماد تحریک کی ووٹنگ کے درمیان انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد وہ وزیراعظم عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔ اس کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھائی شہباز شریف  وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہوگئے۔ شہباز شریف کو تمام اپوزیشن جماعتوں کی حمایت حاصل تھی۔ کرسی گنوانے کے بعد عمران خان نے امریکہ میں اپنے خلاف سازش کئے جانے کا الزام لگایا تھا اور اس کے بعد انہوں نے کئی ریلیاں بھی کیں۔ ایک ریلی کے دوران ان پر حملہ بھی کیا گیا تھا، جس میں وہ زخمی بھی ہوئے تھے۔ حالانکہ اس کے بعد پی ٹی آئی لیڈران اورکارکنان مزید جوش وجذبے کے ساتھ آئندہ انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read