Bharat Express

Israel-Palestine War: غزہ میں 10 ہزار سے زیادہ فلسطینی عوام کی شہادت کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کا بڑا بیان

غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ اب تک کم از کم 10,022 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں 4,104 بچے بھی شامل ہیں۔ انٹرنیشنل آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ اسپتال زخمیوں کا علاج نہیں کرسکتے ہیں۔ کھانے اور پینے کے لئے صاف پانی ختم ہو رہا ہے اور مالی امداد بھی مناسب نہیں ہے۔

اسرائیل اورفلسطین کے درمیان جنگ ابھی جاری ہے۔ اب تک اس جنگ میں جان ومال کا زبردست نقصان ہوچکا ہے۔ اس درمیان وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں امداد پہنچنے یا قیدیوں کو باہرنکالنے کی سہولت کے لئے لڑائی میں اسٹریٹجک مختصروقفے پرغورکرے گا، لیکن اس نے بڑھتے ہوئے انٹرنیشنل دباؤ کے باوجود ایک بارپھرجنگ بندی کی اپیل کو مسترد کردیا ہے۔ رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق، ایک امریکی ٹیلی ویژن انٹرویو میں نیتن یاہو نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ اسرائیل کو جنگ کے بعد فلسطینی سرزمین پر”غیرمعینہ مدت” کے لئے سیکورٹی ذمہ داری کی ضرورت ہوگی۔

نیتن یاہو نے کہا کہ مکمل جنگ بندی ان کے ملک کے ذریعہ جنگی کوششوں میں رخنہ اندازی پیدا کرے گا۔ نیتن یاہو نے پیر کے روز اے بی سی نیوز سے کہا، ’’جہاں تک اسٹریٹجک اور چھوٹے چھوٹے وقفوں کی بات ہے۔ ایک گھنٹہ یہاں، ایک گھنٹہ وہاں۔ ہم پہلے بھی ایسا کرچکے ہیں۔‘‘ ’’مجھے لگتا ہے کہ ہم سامان، انسانی ہمدردی کے سامان کو آنے کی اجازت دے کر یا ہمارے یرغمالیوں کی رہائی کے لئے حالات کا جائزہ لیں گے، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ کوئی عام جنگ بندی ہونے جا رہی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبرکو جنوبی اسرائیل میں حملے کے دوران یرغمال بنائے گئے افراد کو پہلے رہا کیا جانا چاہئے۔

ایک ماہ میں 10,022 فلسطینی شہید 

حماس کا کہنا ہے کہ جب تک غزہ پرحملہ ہو رہا ہے تو یرغمالیوں کو رہا نہیں کرے گا اور نہ ہی لڑائی بند کرے گا۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اب تک کم ازکم 10,022 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں 4,104  بچے بھی شامل ہیں۔ بین الاقوامی تنظیموں نے کہا ہے کہ اسپتال زخمیوں کا علاج نہیں کرسکتے ہیں اورکھانے اورصاف پانی ختم ہو رہا ہے اورامداد کی تقسیم کہیں بھی ناکافی ہے۔ واشنگٹن امدادی سامان کے داخلے کی اجازت دینے کے لئے جنگ بندی کے لئے سخت محنت کررہا ہے، لیکن اسرائیل کی طرح اس نے دلیل دی ہے کہ حماس  دوبارہ منظم ہونے کے لئے جنگ بندی کا فائدہ اٹھائے گا۔

بچوں کے لئے قبرستان بنتا جا رہا ہے غزہ

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گٹیریس نے پیرکے روز وارننگ دی کہ غزہ ’’بچوں کے لئے قبرستان‘‘ بنتا جا رہا ہے، جس سے علاقے میں فوری جنگ بندی کی گزارش کی جاسکے۔ گٹیریس نے نامہ نگاروں سے کہا، ’’اسرائیل سیکورٹی اہلکاروں کی زمینی کارروائی اور مسلسل بمباری سے شہریوں، اسپتالوں، پناہ گزیں کیمپوں، مسجدوں اور گرجا گھروں سمیت اقوام متحدہ کی تنصیبات پر حملہ ہو رہا ہے، کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’اسی وقت، حماس اوردیگر دہشت گرد شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پراستعمال کرتے ہیں اور اسرائیل کی طرف اندھا دھند راکٹ لانچ کرنا جاری رکھتے ہیں۔‘‘

  -بھارت ایکسپریس