غزہ پر اسرائیلی فوج کا حملہ بدستور جاری
غزہ: وسطی غزہ پٹی میں پناہ گزینوں کے کیمپ پر اسرائیل کی شدید بمباری میں کم از کم 37 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ جنوبی غزہ پٹی میں بے گھر افراد کے لیے لگائے گئے خیمے پر حملے میں پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی بھی ہوئے۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی WAFA کی رپورٹ کے مطابق، پیر کی شام جنوبی غزہ پٹی میں خان یونس کے مغرب میں بے گھر ہونے والے ایک خیمے کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی بمباری کے دوران کم از کم پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
الجزیرہ کے مطابق، اسرائیل کی فوج نے غزہ کے المواسی میں نام نہاد ’محفوظ زون‘ پر ڈرون حملے میں کم از کم 10 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا۔ ایک دیگر حملے میں غزہ پٹی کے شمال میں بیت حنون میں دو مکانات پر اسرائیلی گولہ باری میں دو فلسطینی ہلاک اور دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
اس کے علاوہ خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق النصیرت پناہ گزین کیمپ میں ایک اور حملے میں کم از کم 20 فلسطینی ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔ العودہ اسپتال نے حملے کی تصدیق کی ہے اور اسپتال کے مطابق پانی کی ٹینکیوں پر حملوں کے باعث کئی علاقوں میں پانی کی فراہمی میں خلل پڑا ہے۔ ڈرون حملے میں اسپتال کی انتظامی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
اسپتال نے بین الاقوامی اداروں سے صحت کی سہولیات کی حفاظت کی اپیل کی ہے، کیونکہ غزہ پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف حملے جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ وہیں، اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کے چار فوجی شمالی غزہ میں لڑائی میں مارے گئے ہیں۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملے کے جواب میں غزہ پٹی میں بڑے پیمانے پر حملے جاری رکھا ہوا ہے۔ اس حملے میں تقریباً 1200 افراد مارے گئے تھے اور تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ غزہ میں صحت کے حکام کے مطابق اسرائیلی حملوں سے اب تک 43,603 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔