اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو۔ (فائل فوٹو)
اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہونے اتوارکوکہا کہ تل ابیب نے حال کے دنوں میں لبنان میں مسلح گروپ حزب اللہ پرایسے حملے کئے ہیں، جن کا وہ تصوربھی نہیں کرسکتا تھا۔ رائٹرس نے نیتن یاہوکے حوالے سے کہا کہ اگرحزب اللہ نے پیغام نہیں سمجھا ہے، تومیں آپ سے وعدہ کرتا ہوں ہ وہ پیغام کوسمجھے گا۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب اسرائیل نے لبنان میں ایران حامی حزب اللہ کے ٹھکانوں پرحملہ کیا ہے، جس میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے لبنان کے جنوب میں تقریباً ایک سال کی جنگ میں سب سے بڑی بمباری کی ہے۔
فوجی ٹھکانوں پر راکٹ حملوں کا دعویٰ
حزب اللہ نے بھی جوابی حملہ کیا اوراسرائیل کے شمال میں فوجی ٹھکانوں پرراکٹ حملوں کا دعویٰ کیا۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے ہفتہ کے روزتقریباً 290 ٹھکانوں پرحملہ کیا، جس میں ہزاروں حزب اللہ راکٹ لانچربیرل شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایران حامی آندولن کے ٹھکانوں پرحملہ کرنا جاری رکھے گی۔
حزب اللہ کمانڈرسمیت 37 افراد ہلاک
جمعہ کے روزاس سے پہلے لبنان کی راجدھانی بیروت کے ایک شہرمیں اسرائیلی ہوائی حملوں میں حزب اللہ کمانڈروں سمیت کم ازکم 37 لوگ مارے گئے۔ حزب اللہ نے کہا کہ سینئر لیڈر ابراہیم عقیل اورایک دیگر کمانڈراحمد وہبی سمیت 16 اراکین اسرائیل کے ساتھ تقریباً ایک سال کی جدوجہد میں سب سے خطرناک حملے میں مارے گئے لوگوں میں شامل تھے۔
پیجر اور واکی ٹاکی میں دھماکہ
اس ہفتے کی شروعات میں کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوگیا، جب حزب اللہ اراکین کے ذریعہ استعمال کئے جانے والے پیجراورواکی ٹاکی میں دھماکہ ہوگیا، جس کے لئے مسلح گروپ نے اسرائیل کوقصوروارٹھہرایا۔ عام طورپرمانا جاتا ہے کہ اسرائیل کے ذریعہ کئے گئے ان حملوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر39 ہوگئی ہے اور 3,000 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے نہ تواس میں شامل ہونے کی تصدیق کی ہے اورنہ ہی انکارکیا ہے۔
بھارت ایکسپریس–