پاکستان میں مہنگائی
Inflation in Pakistan: معاشی بحران سے دوچار پڑوسی ملک پاکستان کی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ آٹا ہو، چاول ہو، پرول ہو یا ٹماٹر، سب کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ قرضوں کے بوجھ تلے دبے پاکستانی عوام اب مہنگائی کی چکی میں پس چکے ہیں جس سے نکلنا آسان نہیں ہوگا۔ بتا دیں کہ پاکستانی حکومت نے ایک ہی دن میں پیٹرول کی قیمتوں میں 20 روپے کا اضافہ کر دیا ہے۔ اب پاکستان میں پٹرول 270 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
20 کلو آٹا 4000 روپے، چینی 200 روپے
آپ کو بتاتے چلیں کہ پاکستان کے کئی علاقوں میں چینی کی قیمت 200 روپے ہے۔ جبکہ آٹے کی قیمت 4000 روپے فی 20 کلو ہے۔ اس کے علاوہ دیگر ضروری چیزوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پڑوسی ملک میں رمضان المبارک کے بعد سے آٹے کی قلت ہے۔ جتنی ڈیمانڈ ہے اس کے مطابق سپلائی نہیں ہو پارہی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ ایک صوبے میں ایک سماجی تنظیم نے امدادی سامان کی تقسیم کے لیے کیمپ لگایا۔ لوگوں نے کیمپ میں رکھا آٹا لوٹ لیا۔
قرضوں کے بوجھ تلے دبا پاکستان
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2022 تک ملک پر 63 ہزار 868 ارب پاکستانی روپے سے زائد کا قرض ہے۔ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر ایک سال میں ہی تقریباً خالی ہو چکے ہیں۔ رواں سال فروری تک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر تین ارب ڈالر تھے۔ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان پر اس وقت جی ڈی پی کا 70 فیصد قرض ہے۔ پاکستان کے کل عوامی قرض اور واجبات (Public Debt & Liabilities) تقریباً 400.279 لاکھ کروڑ پاکستانی روپے (222 بلین ڈالر) ہونے کا تخمینہ ہے۔
اس طرح تباہ ہوئی پاکستانی معیشت
بتادیں کہ مخلوط حکومت کے گزشتہ ایک سال کے دور میں مختلف اقتصادی اشاریوں (Economic Indicators) میں گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔ روپے کی قدر میں زبردست گراوٹ، ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں کے ساتھ شرح سود ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ درآمدات پر پابندی اور ایل سی (لیٹر آف کریڈٹ) نہ کھولنے کی وجہ سے معاشی شعبے کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ نئی سطح پر قرضہ ملنا بند ہو گیا ہے۔ بڑھتی ہوئی بے روزگاری کی وجہ سے آج حالت ابتر ہو چکی ہے۔ گیس کا ایک سلنڈر ہزاروں روپے میں ملتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں شہباز شریف نے پھر بڑھایا دوستی کا ہاتھ، کہا- ہندوستان سے بات چیت کے لئے تیار ہے پاکستان
سیلاب کی وجہ سے بھی پاکستان کی حالت ہوئی خراب
گزشتہ سال پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے پاکستان میں بہت زیادہ تباہی ہوئی تھی۔ کسانوں کی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ کئی روز تک کاروبار بند رہا۔ روزانہ کمانے والے لوگوں کی حالت ابتر ہو گئی ہے۔ بالکل یہی صورتحال اس بار بھی ہے۔ مانسون کی آمد کے ساتھ ہی پاکستان کے صوبہ پنجاب میں سیلاب کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہوگئی۔ اب موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ بالخصوص صوبہ بلوچستان میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث 11 افراد کی ہلاکت ہو گئی۔ اس سال بھی فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے مہنگائی بھی اپنی حد کو پہنچ چکی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔