India-US partnership crucial : وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکہ سے پہلے، جارجیا سے رکن کانگریس ڈریو فرگوسن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہندوستان-امریکہ تعلقات خاص طور پر ہند-بحرالکاہل کے خطے میں اور عام طور پر دنیا بھر میں امن، خوشحالی اور استحکام کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ پی ایم مودی 21 سے 25 جون تک امریکہ کے سرکاری دورے پر رہنے والے ہیں۔ ان کی میزبانی وائٹ ہاؤس میں صدر جو بائیڈن کریں گے۔ امریکہ میں ہندوستانی سفارت خانہ نے کانگریس مین فرگوسن کی ایک ویڈیو جاری کی جس میں وزیر اعظم مودی کی تاریخی ریاستی دورے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا گیا۔ ڈریو فرگوسن نے کہا کہ ہندوستان-امریکہ کی شراکت داری پوری دنیا میں امن و خوشحالی اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے، خاص طور پر ہند-بحرالکاہل خطے میں یہ رشتے امن کے دیرپا قیام کے ضامن بن سکتے ہیں۔
“India U.S. partnership is crucial for fostering peace, prosperity and stability around the globe, especially in the Indo-Pacific region”- Rep. Drew Ferguson. Appreciate your positive message on #HistoricStateVisit2023 @RepDrewFerguson #ModiStateVisitUSA #IndiaUSAPartnership pic.twitter.com/tHDSH3iLaB
— India in USA (@IndianEmbassyUS) June 15, 2023
کانگریس مین نے مزید کہا کہ میں وزیر اعظم مودی کے واشنگٹن ڈی سی کے آنے والے دورے کو تسلیم کرنے کے لیے ایک لمحہ نکالنا چاہتا ہوں۔ امریکہ اور ہندوستان کے درمیان تعلقات اسٹریٹجک اور عالمی ہیں۔ یہ ایک ایسی شراکت داری ہے جس کی رہنمائی دونوں طرف کی مضبوط سیاسی خواہش ہے۔ یہ مشترکہ اقدار پر استوار ہے۔ جمہوریت، آزادی، اور قانون کے ساتھ حقیقی کا احترام پر مبنی یہ رشتہ ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ 2022 میں، ہندوستان نے آزادی کے 75 سال منائے اور امریکہ-ہندوستان کے سفارتی تعلقات کی سالگرہ منائی ، یہ بتاتا ہے کہ ہم دونوں ایک دوسرے کی خوشی کا بھرپور خیال رکھتے ہیں۔
فرگوسن نے مزید کہا کہ ہندوستان-امریکہ کی شراکت داری نے گزشتہ چند سالوں میں اہم پیش رفت کی ہے اور بھارت مستقبل کے لیے ایک اسٹریٹجک تجارتی پارٹنر بنا ہوا ہے۔ ہاؤس ویز اینڈ مینز کمیٹی کے ایک رکن کے طور پر، جس کا تجارتی پالیسی کا دائرہ اختیار ہے، میں اس اہم عالمی شراکت داری کو بڑھانے کے لیے کام جاری رکھنے کا منتظر ہوں۔ آپ کی مسلسل قیادت کے لیے وزیر اعظم مودی کا مشکور ہوں اور مجھے امید ہے کہ آپ کے پاس اس اہم عالمی شراکت داری کے لیے کام جاری ہے۔ یہ دورہ انتہائی نتیجہ خیز دورہ ہونے والا ہے۔ امریکہ میں اعلیٰ قانون سازوں نے اس سے قبل پی ایم مودی کو امریکی کانگریس سے خطاب کے لیے مدعو کیا تھا جب وہ 22 جون کو واشنگٹن ڈی سی کا دورہ کریں گے، یہ ایک نادر موقع ہے جو صرف ملک کے قریبی اتحادیوں کو دیا گیا ہے۔
I am delighted that Honorable Prime Minister of India @narendramodi will be paying a historic State Visit to the United States next week. The US-India partnership is one of the most defining and consequential partnerships of the 21st century. Jai Hind! And God Bless America! pic.twitter.com/8xpQC3w3c6
— Congressman Mike Lawler (@RepMikeLawler) June 15, 2023
امریکہ میں بہت سے سیاسی رہنماؤں نے اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کی تعریف کرتے ہوئے پی ایم مودی کے سرکاری دورے کے بارے میں اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا تھا۔ امریکی کانگریس کی خاتون رکن شیلا جیکسن لی نے کہا کہ امریکی کانگریس وزیر اعظم مودی کے آئندہ خطاب کے منتظر ہے۔لی نے بتایا کہ کانگریس ریاستی خطاب کا انتظار کرے گی جو وہ امریکی کانگریس میں کریں گے۔ یہ کانگریس کے دونوں ایوان ہوں گے۔ یہ ایک بہت اہم مقام ہے جس میں شامل ہونا ہے۔ ہم اس پر توجہ دیں گے۔
ڈاکٹر بھرت بارائی، ایک مقبول کمیونٹی لیڈر اور رونالڈ ریگن سینٹر میں وزیر اعظم مودی کے پروگرام کے منتظم ہیں انہوں نے کہا کہ میں پی ایم مودی کے امریکی دورے سے بہت خوش ہوں ، وہ نہ صرف ہندوستان میں بلکہ دنیا کی سب سے مقبول عوامی شخصیت اور رہنما کے طور پر تسلیم کئے جاچکے ہیں ۔ امریکی وزیر تجارت جینا ریمنڈو نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کا امریکہ کا آئندہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اسٹریٹجک ٹیکنالوجی پارٹنرشپ کو بڑھانے کا موقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے خاص طور پر دفاع، سیمی کنڈکٹرز اور صاف توانائی جیسے شعبوں کا تذکرہ کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔