پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔
PTI Chief Imran Khan News: غریبی اور بھوک سے لڑ رہے پاکستان کے لئے سیاسی بحران کھڑا ہوگیا ہے۔ فواد چودھری اب سلاخوں کے پیچھے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اب عمران خان گرفتار ہوں گے۔ کیا گرفتاری کے خدشات کے درمیان عمران خان خوفزدہ ہوگئے ہیں۔ کیا عمران خان اپنے حامیوں کے احتجاج کو اپنا ڈھال بنا رہے ہیں۔ عمران خان کیا ڈرکراپنے حامیوں سے جدوجہد کی اپیل کر رہے ہیں؟ یہ سب باتیں پاکستان کی سیاسی ماحول میں سوشل میڈیا پرہو رہی ہیں۔ دراصل، گرفتار پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری کو 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔ اس دوران عدالتی احاطے میں ہی پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کی جھڑپ ہوئی۔ فواد چودھری پر ایک آئینی ادارے کے خلاف تشدد بھڑکانے کا الزام ہے۔ فواد چودھری کے جیل جانے کے بعد اب عمران خان پرگرفتاری کی تلوارلٹکنے لگی ہے۔ عمران خان کے حامی انہیں گرفتاری سے بچانے کے لئے احتجاج کر رہے ہیں۔
زماں پارک میں عمران خان کی حمایت میں بڑے پیمانے پراحتجاج جاری ہے۔ یہی نہیں عمران خان کے حامیوں نے زمان پارک کی سیکورٹی اپنے ہاتھ میں لے لی ہے۔ عمران خان کو گرفتاری سے بچانے کے لئے زماں پارک میں ڈیرا ڈال دیا ہے۔ ایک ایسا سیکورٹی گھیرا بنا لیا گیا ہے، جس میں عمران خان تک کوئی پہنچ ہی نہ سکے۔ عمران خان کے حامی اپنے لیڈرکو گرفتاری سے ہر حال میں بچانا چاہتے ہیں۔
شہباز شریف کے خلاف جم کر نعرے بازی
بدحال پاکستان میں نیا سیاسی بحران حکومت کے لئے سردرد بن گیا ہے۔ عمران خان کے حامی موجودہ وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف جم کر نعرے بازی کر رہے ہیں۔ عمران خان نے حکومت پر حملہ تیزکردیا ہے۔ اب ایسے میں یہ واضح ہے کہ گرفتاری سے بچنے کے لئے عمران خان جارحانہ تیوراپنا رہے ہیں۔ ملک کی بدحالی کے لئے حکومت پرتنقید کر رہے ہیں۔ لوگوں سے حکومت کے خلاف جدوجہد کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔
عمران خان کے لئے سینہ سپر ہیں پی ٹی آئی کارکنان
عمران خان پرگزشتہ سال نومبرمیں حملہ ہوا تھا۔ اس حملے میں عمران خان بال بال بچ گئے تھے۔ یہ حملہ عمران خان کے لئے سنجیونی کی طرح تھا۔ عمران خان نے اس حملے کا استعمال اپنی سیاسی زمین کو چمکانے میں کیا۔ عوامی جذبات کو اپنے حق میں کرنے کے لئے جذباتی کارڈ کھیلا تھا۔ عمران خان کو اپنی گرفتاری کا ڈر بھی ستا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اپنے حامیوں کے جوش وجذبے کو دیکھ کر ماحول اپنے حق میں کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے پہلے اپنے حامیوں کی ریلی میں فواد چودھری نے عمران خان کو گرفتار کرنے کا چیلنج دیا تھا۔ بعد میں پولیس نے فواد چودھری کو ہی گرفتارکرلیا ہے اور اب انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: India Pakistan Talks: ہندوستان کی دعوت پر حنا ربانی نے دکھائے تیور، کہا- دونوں ممالک کے درمیان پردے کے پیچھے کوئی بات چیت نہیں
کبھی ہندوستان کا مذاق بنانے والے فواد چودھری آج خود مذاق بن گئے ہیں۔ کبھی دہشت گردی پر اپنے ملک کی پیٹھ تھپتھپائی تھی، اب اپنے ہی ملک میں جیل چلے گئے ہیں۔ کبھی رعب میں کہتے تھے کہ دنیا کے خودکش بمبارہمارے لڑکے ہیں۔ کبھی ہندوستان کے خلاف زہراگلنے میں سب سے آگے رہتے ہیں۔ کبھی ادرک اور لہسن کا فرق نہیں کرپاتے تھے۔ آج پاکستان کی ترقی کے لئے جدوجہد کی بات کر رہے ہیں۔ پاکستان میں لوگ سوشل میڈیا پر فواد چودھری کا دوسرا نام فساد چودھری بتا رہے ہیں۔ اکثراپنے بیانات سے تنازعہ کا شکار ہونے والے فواد چودھری آج خود مشکل میں ہیں۔ فواد چودھری کو آج جیل بھیج دیا گیا۔ ان کی رہائی کے لئے حامی جم کر نعرے بازی کر رہے تھے، لیکن اس کا کچھ اثر نہیں ہوا۔ بہر حال کنگال پاکستان میں معاشی بحران کے ساتھ سیاسی گھمسان بھی جاری ہے۔
-بھارت ایکسپریس