Bharat Express

India Pakistan Talks: ہندوستان کی دعوت پر حنا ربانی نے دکھائے تیور، کہا- دونوں ممالک کے درمیان پردے کے پیچھے کوئی بات چیت نہیں

Shanghai Cooperation Organisation: حنا ربانی کھار نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی تحفظ حاصل ہے، لیکن ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ برا سلوک کیا جا رہا ہے۔

پاکستانی کی سابق وزیر حنا ربانی کھار۔ (فائل فوٹو)

India Pakistan Talks: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ بات چیت سے متعلق جاری گہما گہمی کے درمیان پاکستان کی وزیر حنا ربانی کھار نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان پردے کے پیچھے کوئی سفارت کاری (ڈپلومیسی) نہیں چل رہی ہے۔ پاکستان سینیٹ کو مطلع کرتے ہوئے حنا ربانی نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور ہندوستان کے درمیان پردے کے پیچھے کوئی سفارتی بات چیت نہیں چل رہی ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی وزیرمملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی نے ایوان کو بتایا کہ موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان پردے کے پیچھے کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے مطابق، حنا ربانی کھار نے تیور دکھاتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ہندوستان کے اکساوے والے کئی اقدامات کی وجہ سے خراب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے منفی رویے کے باوجود اسلام آباد امن کے راستے پر چلتا رہے گا اور لائن آف کنٹرویل (ایل او سی) پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہوئی ہے۔

حنا ربانی نے مزید کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی تحفظ حاصل ہے، لیکن ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ برا برتاؤ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کرتار پور کاریڈور کے کھلنے کو ایک مثبت مثال بتاتے ہوئے کہا کہ ایسے عمل کو آگے بڑھایا جانا چاہئے۔

ایس سی او میٹنگ میں مدعو کئے جانے کے بعد آیا ردعمل

پاکستانی وزیر حنا ربانی کا یہ تبصرہ ہندوستان کے ذریعہ پاکستان کے چیف جسٹس عمر اٹا بندیال اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو شنگھائی کارپوریشن آرگنائزیشن (شنگھائی تعاون تنظیم) کی میٹنگ میں مدعو کئے جانے کے کچھ دنوں بعد آیا ہے۔ میٹنگ میں روس اور چین کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔ ایس سی او کے چیف جسٹسوں کی میٹنگ مارچ میں ہونی ہے جبکہ وزیر خارجہ مئی میں گوا میں میٹنگ کریں گے۔

حالانکہ مئی میں اہم علاقائی فورم کے اجلاس میں حصہ لینے کے لئے ہندوستانی دعوت نامہ کا جواب دینے کی کوئی جلد بازی نہیں ہے، کیونکہ افسران نے نئی دہلی کی دعوت کو ‘باقاعدہ مشق’ قرار دیا ہے۔

 -بھارت ایکسپریس

Also Read