Bharat Express

Imran Khan Arrest Row: سابق وزیر اعظم عمران خان کے گھر پولیس پر چوری کرنے کا الزام، ایکشن موڈ میں پی ٹی آئی

Imran Khan: پاکستان میں ایک دن پہلے ہفتہ کے روز عمران خان کی گرفتاری سے متعلق پولیس اہلکار اور پارٹی حامیوں کے درمیان تصادم ہوا تھا۔ پولیس نے کئی لوگوں کو حراست میں بھی لے لیا تھا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان (تصویر: سوشل میڈیا)

PTI Call Legal Meeting Against Police: پاکستان میں ہفتہ کے روز (18 مارچ) کو کافی ہنگامہ آرائی ہوئی تھی۔ توش خانہ معاملے میں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان جیسے ہی اسلام آباد عدالت میں پیش ہونے کے لئے لاہور سے نکلے تو پولیس ان کے گھر پہنچ گئی۔ اس دوران پولیس اہلکار اور پی ٹی آئی حامیوں کے درمیان تصادم ہوگیا۔ پولیس نے زماں پارک میں عمران خان کے گھر پر بلڈوزر سے توڑ پھوڑ بھی کی۔ اب عمران خان کی پارٹی نے پولیس پر گھر میں چوری کا الزام لگاتے ہوئے ایکشن لینے کی بات کہی ہے۔

دراصل، آج 19 مارچ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لیڈر فواد چودھری نے ایک میٹنگ بلائی، جہاں انہوں نے پولیس اہلکاروں کی طرف سے لاہور واقع گھر میں توڑ پھوڑ اور بے قصور لوگوں کو پریشان کرنے کے الزام میں کیس کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ پی ٹی آئی لیڈر نے پولیس اہلکار پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کی دھجیاں اڑائیں۔

پولیس پر چوری کرنے کا الزام

فواد چودھری نے میٹنگ کے دوران کہا، پولیس عمران خان کی رہائش گاہ میں گھس گئی۔ ہرقانون کو توڑ دیا۔ انہوں نے چوری کی یہاں تک کہ جوس کی پیٹی تک اٹھا لے گئے۔ پولیس نے بے قصور لوگوں کو پریشان کیا۔ یہ سبھی حادثات پاکستان میں چل رہے آئینی بحران کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ انہوں نے عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے۔

واضح رہے کہ توشہ خان معاملے میں اسلام آباد کورٹ نے پنجاب پولیس کو گرفتاری وارنٹ کے ساتھ لاہور کے زماں پارک میں واقع عمران خان کی رہائش گاہ سے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔ پولیس کے پہنچنے پر سینکڑوں کی تعداد میں عمران خان کے حامی گھر کے باہر گرفتاری کی مخالفت کرنے لگے۔ اس پر پولیس نے لاٹھی چارج بھی کی تھی۔

عمران خان کا گرفتاری وارنٹ منسوخ

حالانکہ اسی دن (18 مارچ) اسلام آباد کورٹ نے توشہ خانہ معاملے میں عمران خان کے خلاف جاری گرفتاری وارنٹ کو منسوخ کردیا۔ اس کے بعد عمران خان اسلام آباد سے اپنی رہائش گاہ لاہور واقع رہائش گاہ زماں پارک لوٹ آئے۔ عمران خان گزشتہ روز 18 مارچ کو دارالحکومت کے عدالت میں حاضر ہوئے تھے، لیکن پی ٹی آئی حامیوں اور پولیس کے درمیان تصادم کے سبب عدالتی احاطے کے باہر سے ہی کارروائی کو ختم کردیا گیا، جس کے بعد عدالت نے انہیں اپنے گھر جانے کی اجازت دے دی۔

  -بھارت ایکسپریس