عمران خان نے شہباز شریف کے خلاف کھولا محاذ ، ان پر دہشت گردی کے واقعات کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے کا الزام
Pakistan: سابق وزیراعظم عمران خان نے ہفتے کے روز ملک کی اتحادی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ دہشت گردی کی حالیہ لہر کو اپنے مفاد کے لیے ’سیاسی فائدہ‘حاصل کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ ایک ٹیلی ویژن خطاب میں، پی ٹی آئی کے چیئرمین نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت کے دوران دہشت گردی اپنی نچلی سطح پر تھی، لیکن موجودہ حکومت کے دوران انتقامی کارروائیوں کے ساتھ دوبارہ منظر عام پر آئی ہے۔
دہشت گردی کا گراف دیکھیں
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں دہشت گردی کا گراف دیکھیں کیسے نیچے آیا، جب پی ٹی آئی مرکز میں تھی تو دہشت گردی کیوں نہیں تھی؟ ڈان کی خبر کے مطابق، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران خیبر پختونخواہ (کے پی) کے لوگوں کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے، خان نے موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف کو بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا، “یہی وجہ ہے کہ وہ (کے پی جنتا) کل باہر نکلے اور سڑکوں پر اس ڈر سے کہ کوئی دوسرا آپریشن ہو سکتا ہے، انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران بے شمار معصوم جانیں ضائع ہو جائیں۔ کے پی میں دہشت گردی کی فنڈنگ کے غلط استعمال سے متعلق کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم شہباز کی جانب سے جھوٹ بولا گیا۔
600 ارب روپے خرچ کئے
خان نے کہا کہ کے پی نے نو سالوں میں 600 ارب روپے خرچ کئے۔ ہم نے چار پولیس ٹریننگ اسکول بنائے، نوشہرہ میں ایک ایلیٹ ٹریننگ اسکول، دہشت گردی سے لڑنے کے لیے ایک خصوصی لڑاکا فورس۔ اس کی وجہ سے دہشت گردی میں کمی آئی۔ 2017 میں خیبر میڈیکل کالج میں ڈی این اے لیب بھی قائم کی گئی۔ خان نے موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر پی ٹی آئی کی جانب سے اگلے قدم کے طور پر جیل بھرو تحریک کا اعلان بھی کیا۔ پی ٹی آئی کے کئی سرکردہ رہنما اور اتحادی سلاخوں کے پیچھے ہیں جن کے خلاف انہوں نے یہ اعلان کیا۔ تحریک کی وضاحت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ سڑکوں پر ہجوم، تشدد اور توڑ پھوڑ کے بجائے اب ہم ملک کی جیلیں بھریں گے۔
ڈان کی خبر کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اس طرح وفاقی حکومت کا پی ٹی آئی کے ہر سینئر رہنما کو جیل میں ڈالنے کا ‘نیا شوق’ بھی پورا ہو جائے گا۔ پوری جماعت اور عوام جیل بھرو تحریک کے لیے تیار رہیں۔
-بھارت ایکسپریس