پڑوسی ملک پاکستان میں آج ایک اور بڑا سیاسی ڈرامہ دیکھنے کو ملا اور ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ نواز شریف کا بدلہ ہے جو عمران خان سے وصولا گیا ہے۔ چونکہ نواز شریف کو بھی نااہل قرار دیا گیا تھا اور اب عمران خان کے ساتھ بھی وہی کیا گیا ہے۔ دراصل توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو تین سال کی سزا کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیراعظم کی 5سال کے لیے نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیاہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل سیشنز جج اسلام آباد کی جانب سے 5 اگست 2023 کو سنائے گئے فیصلے کے پیش نظر عمران خان کو پانچ سال کے لیے نااہل کیا جا رہا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ عمران خان کو آئین پاکستان کے آرٹیکل 63(1)(ایچ) کے تحت نااہل ہو گئے ہیں اسی لیے انہیں پانچ سال کے لیے نااہل کیا جاتا ہے۔اس پابندی کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کو این اے۔45 کرم 1 کی نشست سے بطور امیدوار ڈی نوٹیفائی کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے توشہ خانہ کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو 3 سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔الیکشن کمیشن نے نااہلی کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو این اے 45 کرم کی نشست سے ڈی سیٹ کر دیا، انہیں آئین کے آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت نااہل قرار دیا گیا۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب قرار پائے، ان کو 3 سال کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوا تھا۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو نااہل قرار دینے کا فیصلہ سنانے کے بعد کے ان کے خلاف فوجداری کارروائی کا ریفرنس عدالت کو بھیج دیا تھا، جس میں عدم پیشی کے باعث ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے۔گزشتہ برس اگست میں حکمراں اتحاد کے 5 ارکان قومی اسمبلی کی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔
بھارت ایکسپریس۔