Bharat Express

Palestinian camp in Lebanon: فلسطینی کیمپ میں تیسرے روز بھی خوں ریز جھڑپیں جاری، ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوئی

لبنانی فوج کے سپاہی کیمپ کے باہر ایک چوکی پر تعینات ہیں ۔لیکن وہ کیمپ میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ کیمپ پر فلسطینی گرووں کا کنٹرول ہے۔

فلسطینی کیمپ میں تیسرے روز بھی خوں روزہ جھڑپیں جاری، ہلاکتوں کی تعداد 9 ہوئی

Palestinian camp in Lebanon: لبنان میں فلسطینی کیمپ میں پیر کو مسلسل تیسرے روز بھی فلسطینی صدر محمود عباس کی فتح گروپ اور اسلامی گروپ کے ارکان کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں۔

لبنانی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ان الحلوہ کیمپ میں ہونے والی جھڑپوں میں مرنے والوں کی تعداد 11 ہلاک اور 40 زخمی ہوئے ہیں،  گئی ہے۔ لیکن بعض رپورٹس میں یہ تعداد زیادہ بتائی گئی ہے۔ کرنل فدی ابو عید نے بتایا کہ کیمپ کے باہر تعینات دو فوجی بھی معمولی طور سے زخمی ہوئے۔

کیمپ کی گورننگ باڈی کے طور پر کام کرنے والی کمیٹی کے ایک رکن عدنان رفائی نے کہا کہ لبنانی حامیوں اور بعض فلسطینی گروپوں کی طرف سے فائر بندی کی کوششوں کے باوجود، “کیمپ پر گولہ باری ابھی تک نہیں رکی ہے۔”

لبنانی فوج کے سپاہی کیمپ کے باہر ایک چوکی پر تعینات ہیں ۔لیکن وہ کیمپ میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ کیمپ پر فلسطینی گرووں کا کنٹرول ہے۔

ایک اور فلسطینی نے بتایا کہ جھڑپیں اتوار کے روز اس وقت شروع ہوئیں جب اسلامی انتہا پسندوں نے فتح گروپ سے تعلق رکھنے والے فلسطینی فوج کے جنرل ابو اشرف العروشی اور ان کے ساتھ تین افراد کو ہلاک کر دیا۔ یہ قتل اس وقت ہوا جب وہ پارکنگ میں چہل قدمی کر رہے تھے ۔

ہفتے کے روز ایک نامعلوم بندوق بردار نے انتہا پسند محمود خلیل کو قتل کرنے کوشش کی  تھی ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس  گولہ باری میں اس کا ایک ساتھی گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔

بعد ازاں اتوار کو فلسطینی گروپوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ لبنانی شیعہ امل تحریک اور انتہا پسند حزب اللہ گروپ کی ثالثی میں سعدون شہر میں ہونے والی ایک میٹنگ میں جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا، لیکن اس پر قائم نہیں رہا۔

لبنان میں UNRWA کے ساتھ تقریباً 500,000 فلسطینی پناہ گزین رجسٹرڈ ہیں، حالانکہ ملک میں اصل تعداد 200,000 کے تقریباً بتائی جاتی ہے، قابل ذکر بات یہ ہے کہ بہت سے لوگ ہجرت کر چکے ہیں لیکن وہ UNRWA کی فہرست میں شامل ہیں۔

لبنان میں فلسطینیوں پر کام کرنے اور جائیداد رکھنے کے حقوق محدود ہیں اور ان کی اکثریت غربت کی زندگی گزار رہی ہے۔

 

بھارت ایکسپریس

 

Also Read