Bharat Express

Barack Obama life history: دادا نے اسلام کر لیا قبول، ماں نے کرلی دوسری شادی، حسین نام رکھنے پر لوگوں نے اڑایا مذاق،براک اوبامہ کے متعلق دلچسپ معلومات

کہا جاتا ہے کہ اوبامہ کے والد کا تعلق کینیا سے تھا، ان کا نام باراک حسین اوبامہ سینئر تھا۔ وہ اپنی تعلیم کے لیے یونیورسٹی آف ہوائی آئے، جہاں ان کی پہلی بار این ڈنھم (اوبامہ کی والدہ) سے 1960 میں ملاقات ہوئی۔دونوں ایک دوسرے سے اس وقت ملے جب روسی زبان کی کلاس چل رہی تھی، محبت ہو گئی اور شادی کر لی۔

پوری دنیا امریکہ کے سابق صدر براک اوبامہ کو امریکہ کے پہلے سیاہ فام صدر کے طور پر جانتی ہے۔ جب امریکہ کے عظیم ترین صدور کا ذکر ہوتا ہے تو اس میں اوبامہ کا نام ضرور شامل ہوتا ہے۔ اوبامہ جو کہ اصل میں امریکہ کے شہر ہوائی کے ہونولولو میں پیدا ہوئے تھے، نے اپنے بچپن میں بہت جدوجہد کی۔ ایسی  جدوجہد جہاں ان  کو  ان کے نام کے بارے میں مذاق سہنا پڑا،جہاں  سیاہ فام ہونے کا طعنہ برداشت کرنا پڑا۔

اوبامہ کی والدہ کا نام این ڈنھم تھا، جو کنساس میں پیدا ہوئیں، وہی کنساس جو 1861 میں ایک آزاد ریاست کے طور پر امریکہ میں شامل ہوا۔ کانسا قبائل دراصل کنساس میں رہتے تھے اس لیے اوبامہ کو بچپن سے ہی مختلف ثقافتوں کا مکمل علم تھا۔ کہا جاتا ہے کہ اوبامہ کے والد کا تعلق کینیا سے تھا، ان کا نام باراک حسین اوبامہ سینئر تھا۔ وہ اپنی تعلیم کے لیے یونیورسٹی آف ہوائی آئے، جہاں ان کی پہلی بار این ڈنھم (اوبامہ کی والدہ) سے 1960 میں ملاقات ہوئی۔دونوں ایک دوسرے سے اس وقت ملے جب روسی زبان کی کلاس چل رہی تھی، محبت ہو گئی اور شادی کر لی۔ لیکن ایسا نہیں تھا کہ اوبامہ کے والد کی یہ پہلی شادی تھی، وہ اس سے پہلے کسی اورخاتون سے شادی کر چکے تھے۔ اس کے بعد انہیں این ڈنہم سے محبت ہو گئی لیکن یہ شادی زیادہ دیر نہ چل سکی اور دونوں 1964 میں الگ ہو گئے۔ اوبامہ اس وقت بہت چھوٹے تھے، انہیں اپنے والدین کی جدائی کا اتنا صدمہ نہیں تھا۔ اس کے بعد اوبامہ کی والدہ نے بھی دوسری شادی لولو سوتورو سے کی۔

اب چونکہ سوتورو کا تعلق انڈونیشیا سے تھا، اس لیے 6 سال کی عمر میں اوبامہ بھی اپنی ماں کے ساتھ، یعنی امریکہ سے دور ہو کر وہاں شفٹ ہو گئے۔ وہاں اوبامہ نے چار سال تک انڈونیشی زبان کے اسکولوں میں تعلیم حاصل کی۔ اوبامہ کی والدہ ہمیشہ ان کی تعلیم کے بارے میں فکر مند رہتی تھیں، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے بڑا فیصلہ کیا اور اوبامہ کو 1971 میں ہوائی میں اپنے نانا نانی کے پاس بھیج دیا۔ وہاں انہوں نے اپنے پہلے والد براک حسین اوبامہ سینئر سے بھی ملاقات کی۔ لیکن قسمت میں کچھ اور ہی تھا، اوبامہ کو اپنے والد سے زیادہ ملنے کا موقع نہیں ملا، جب وہ 21 سال کے تھے تو ان کے والد ایک سڑک حادثے میں انتقال کر گئے۔ پھر چند سال بعد والدہ بھی کینسر کی وجہ سے چل بسیں۔

اب یہ تو اوبامہ کے بچپن کی کہانی تھی لیکن ان کی زندگی کا ایک اور پہلو بھی ہے جو کافی دلچسپ ہے۔ اوبامہ نے اپنا نام حسین رکھا، حالانکہ ان کا تعلق اسلام سے نہیں ہے۔ اب ان کی بطور حسین تقرری کے حوالے سے ایک کہانی بھی کافی مشہور ہے۔ کہا جاتا ہے کہ براک اوبامہ کے دادا نے کچھ عرصہ بعد اسلام قبول کر لیا تھا۔ ان کا اصل نام حسین اویانگو اوبامہ تھا۔ شروع میں ان کے دادا کیتھولک تھے لیکن بعد میں انہوں نے اسلام پر ایمان کا اظہار کیا اور اس کے بعد سے ان کے نام کے ساتھ حسین کا لفظ بھی شامل ہو گیا۔حیران کن بات یہ ہے کہ اوبامہ کا بچپن کا نام بیری سوتورو تھا۔ وہ خود لوو کمیونٹی سے تعلق رکھتے تھے جو کینیا کی دوسری بڑی کمیونٹی تھی۔ اس وجہ سے وہ مختلف ثقافتوں کے بارے میں بہت زیادہ معلومات رکھتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read